Maktaba Wahhabi

638 - 871
باب الألف الإبانۃ في معاني القرآن: تالیف: ابو محمد مکی بن ابی طالب قیسی مقری رحمہ اللہ (المتوفی: ۴۳۷؁ھ) إتحاف الأریب بما في القرآن من الغریب: تالیف: ابو حیان محمد بن یوسف اندلسی رحمہ اللہ (المتوفی: ۷۴۵؁ھ) الإتحاف بتمییز ما تبع فیہ البیضاوي صاحب الکشاف: ابن یوسف شامی رحمہ اللہ کی تالیف ہے۔ الإتقان في فضائل القرآن: شہاب الدین ابو الفضل احمد بن علی بن حجر عسقلانی رحمہ اللہ (المتوفی: ۸۵۲؁ھ) کی مختصر کتاب ہے۔ الإتقان في علوم القرآن: یہ ایک جلد میں شیخ جلال الدین عبد الرحمن بن ابی بکر سیوطی رحمہ اللہ (المتوفی ۹۱۱ھ) کی کتاب ہے،اس کتاب کا آغاز ان الفاظ سے ہوتا ہے:’’الحمد للّٰہ الذي أنزل علی عبدہ الکتاب…الخ‘‘ یہ کتاب ان کی عظیم یادگار اور مفید کارنامہ ہے۔انھوں نے اس میں اپنے شیخ کافیجی کی تصنیف کو مختصر کیا ہے اور بلقینی رحمہ اللہ کی’’مواقع العلوم‘‘ کو بہ طور استقلال کے ذکر کیا ہے۔پھر’’التحبیر في علم التفسیر‘‘ لکھنے کے بعد امام زرکشی رحمہ اللہ کی کتاب’’برہان‘‘ جو ایک جامع کتاب ہے،ان کے ہاتھ لگ گئی۔انھوں نے اسے از سر نو تصنیف کیا اور اس میں اسی (۸۰) انواع کا اضافہ کیا۔انھوں نے اپنی اس کتاب کو اپنی’’مجمع البحرین‘‘ نامی’’تفسیر کبیر‘‘ کا مقدمہ ٹھہرایا اور فرمایا کہ ان میں سے غالب انواع پر جداگانہ تصنیف پائی جاتی ہیں۔[1] یہ کتاب ۱۲۷۱؁ھ میں دارالامارۃ کلکتہ سے طباعت کے سانچے میں ڈھلی اور اس نے اہلِ علم کے ہاتھوں میں آ کر خوب شہرت کمائی۔علومِ قرآن کی انواع کو جمع کرنے کے لحاظ سے اس طرح کی
Flag Counter