Maktaba Wahhabi

766 - 871
مانوی خط: یہ خط فارسی اور سریانی سے نکلا ہوا ہے،اس کو نکالنے والا مانی ہے،جس کا مذہب مجوسیت اور نصرانیت سے مرکب ہے،اس کے حروف عربی حروف سے زائد ہیں۔ماوراء النہر کے قدیم باشندے اس خط کے ساتھ اپنی کتبِ شرائع لکھا کرتے تھے۔مرقنونیہ کا ایک خاص خط ہے،جو انہی کے ساتھ مختص ہے۔ ہندی اور سندی خط: یہ کئی خط ہیں۔کہا جاتا ہے کہ تقریباً دو سو خط ہیں۔ان میں سے بعض تو ارقام کے ساتھ معنی ابجد پر لکھے جاتے ہیں اور اس کے نیچے دو یا تین نقطے لگائے جاتے ہیں۔ زنجی اور حبشی خط: یہ بہت نادر خط ہے۔ان کا ایک خط ہے جس کے حروف حمیری حروف کی طرح متصل ہوتے ہیں۔یہ بائیں جانب سے دائیں جانب کو جاتا ہے،ہر اسم کے درمیان تین نقطے لگا کر اس کو جدا کرتے ہیں۔ عربی خط: دائیں ہاتھ کے ساتھ لکھا جانے والا انتہائی ٹیڑھا خط ہے۔ابن اسحاق رحمہ اللہ نے کہا ہے کہ عربی خطوط میں سے سب سے پہلا خط مکی خط ہے،اس کے بعد مدنی،پھر بصری اور اس کے بعد کوفی ہے۔مکی اور مدنی خط کسی قدر لیٹا ہوا ہوتا ہے۔کندی نے کہا ہے کہ میں کسی خط کو نہیں جانتا جو خط اپنے حروف کی تحلیل اور تدقیق کا اتنا احتمال رکھتا ہو،جو احتمال عربی خط رکھتا ہے۔اس خط کو لکھنے میں وہ تیز رفتاری ممکن ہے جس کا دوسرے خطوط میں امکان نہیں ہے۔ میں کہتا ہوں کہ خطِ فارسی کی کتابت تمام خطوط سے تیز رفتار ہے،جب کہ عربی خط کی کتابت اس کی نسبت کچھ سست ہے۔تجربہ اس بات کا شاہد ہے۔یہاں پر خطِ عربی کا بیان کرنا مقصود ہے نہ کہ خطِ فارسی کا۔
Flag Counter