باب الشین المعجمۃ
الشامل في القراء ات: یہ ابو بکر احمد بن الحسین بن مہران النیسابوری المقری رحمہ اللہ (المتوفی: ۳۸۱ھ) کی تالیف ہے۔یہ ایک ضخیم کتاب ہے۔
شرح البسملۃ والحمدلۃ: یہ قاضی زکریا بن محمد الانصاری رحمہ اللہ (المتوفی: ۹۲۶ھ) کی تالیف ہے،اس کا آغاز یوں ہوتا ہے:’’الحمد للّٰہ علیٰ ما تفضل بہ…الخ‘‘ اس میں مولف نے اہم فوائد ذکر کیے ہیں۔ابن عبدالحق اور ایک شنوانی نے اس کی شرح لکھی ہے۔
شرح البسملۃ والحمدلۃ: یہ شیخ شہاب الدین احمد البریسی الشہیر بہ الشیخ عمیرۃ کی تالیف ہے۔اس پر ایک حاشیہ ہے،جو اس کی شرح کی مانند ہے اور وہ ایک جلد میں شیخ ابو بکر بن اسماعیل الشنوانی (المتوفی: ۱۰۱۹ھ) کی تالیف ہے۔مولف نے اس کا نام:’’الطوالع المنیرۃ علیٰ بسلمۃ عمیرۃ‘‘ رکھا ہے۔
شرح العشر في معشر الحشر: یہ رسالہ حشر کے احوال سے متعلق دس آیات بینات کی تفسیر پر مشتمل ہے،جو شیخ احمد بن کمال باشا رحمہ اللہ (المتوفی: ۹۴۰ھ) کی تالیف ہے۔
الشرعۃ في القراء ات السبعۃ: یہ شیخ برہان الدین ابراہیم بن عمر الجعبری المقری رحمہ اللہ (المتوفی: ۷۳۲ھ) اور شیخ شرف الدین ہبۃاللہ بن عبدالرحیم بن البارزی الحموی رحمہ اللہ (المتوفی: ۷۳۸ھ) کی ایک عمدہ تالیف ہے۔
شفاء الصدور في تفسیر القرآن الکریم: یہ ابو بکر محمد بن الحسن المعروف بہ النقاش الموصلی رحمہ اللہ (المتوفی: ۳۵۱ھ) کی تالیف ہے۔
شفاء الصدور والأبدان بسر منافع القرآن۔
شفاء الظمآن في فضل القرآن: یہ ابو العباس احمد بن معد الاقلیشی رحمہ اللہ (المتوفی: ۵۴۹ھ) کی تالیف ہے۔عبدالعزیز بن احمد رحمہ اللہ نے اس کا اختصار کیا ہے۔
|