Maktaba Wahhabi

792 - 871
باب الصاد المہملۃ الصحائف في التفسیر: یہ شمس الدین محمد السمرقندی رحمہ اللہ کی تالیف ہے،جسے شیخ احمد بن محمود القرمانی الاصم رحمہ اللہ (المتوفی: ۹۷۱؁ھ) نے مکمل کیا تھا۔ الصراط المستقیم إلی معاني بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم: یہ شیخ علاء الدین علی بن محمد بن عراق نزیل الحرم الشریف رحمہ اللہ (المتوفی: ۹۶۳؁ھ) کی تالیف ہے۔محمد بن بلال الآیدینی نے رستم پاشا کے لیے اس کتاب کا ترکی میں ترجمہ کیا تھا۔ الصراط المستقیم في تبیان القرآن الکریم: یہ شیخ نورالدین احمد بن محمد بن خضر العمری الشافعی الکازرونی نزیل مکۃ المکرمۃ رحمہ اللہ کی تالیف ہے۔یہ کتاب تفسیر جلالین کی طرح مختصر اور ممزوج تفسیر ہے،اس کا آغاز یوں ہوتا ہے:’’التعوذ وتفسیر الفاتحۃ إجمالا۔۔۔الخ‘‘ پھر اس کے بعد دیباچہ ہے،جس میں مولف نے یہ ذکر کیا ہے کہ یہ تفسیر بیان میں مختصر لیکن فوائد میں بسیط ہے۔یہ کتاب تقریباً بیس ہزار فوائد پر مشتمل ہے۔مولف نے اس تفسیر میں حسن یا صحیح حدیث پر اعتماد کیا اور اس کا نام:’’بعض الأبرار بطالع الأنوار‘‘ رکھا ہے۔ علم الصیفي والشتاوي: یہ علمِ تفسیر کی ایک فرع ہے،اس کا موضوع،غایت اور منفعت ظاہر و باہر ہے۔واحدی رحمہ اللہ نے کہا ہے کہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے’’کلالہ‘‘ کے بارے میں دو آیتیں نازل فرمائی ہیں : 1۔ایک وہ جو سورۃ النسا کے شروع میں شتائی میں ہے۔ 2۔دوسری وہ ہے جو اس کے آخر میں صیفی میں ہے۔ صیفی آیات میں سے وہ بھی ہیں،جو حجۃ الوداع میں نازل ہوئی ہیں،جیسے سورۃ المائدہ کی ابتدائی آیات اور فرمانِ باری تعالیٰ ﴿اَلْیَوْمَ اَکْمَلْتُ لَکُمْ دِیْنَکُمْ﴾،﴿وَ اتَّقُوْا یَوْمًا تُرْجَعُوْنَ فِیْہِ…﴾،آیۃ الدین،سورۃ النصر اور وہ آیات جو غزوہ تبوک میں نازل ہوئیں۔شتائی آیات میں سے آیۃ الافک اور وہ آیات ہیں جو غزوہ خندق میں اتریں۔[1]
Flag Counter