Maktaba Wahhabi

13 - 82
دولت نصیب ہو جائے ،بے شبہ اسے بہت بڑی خیر سے نوازا گیا ہے ۔‘‘ ۱۔ سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اشج عبدالقیس کے لیے فرمایا: ((إِنَّ فِیْکَ لَخَصْلَتَیْنِ یُحِبُّہُمَا اللّٰہ اَلْحِلْمُ وَالْأَنَاۃُ۔))[1] ’’بے شک تجھ میں دو خوبیاں ہیں جن کو اللہ رب العزت پسندکرتا ہے ایک بردباری اور دوسری متانت وسنجیدگی۔‘‘ ۲۔ ایوب سختیانی بیان کرتے ہیں کہ: ((لَا یَسُوْدُ الْعَبْدُ حَتّٰی تَکُوْنَ فِیْہِ خَصْلَتَانِ الْیَأْسُ مِمَّا فِیْ أَیْدِ النَّاسِ وَالتَّغَافُلُ عَمَّا یَکُوْنُ مِنْہُمْ۔))[2] ’’کوئی شخص اس وقت تک سردار نہیں بن سکتا ،جب تک کہ اس میں دو خوبیاں نہ آجائیں جو کچھ لوگوں کے پاس ہے اس سے نا امید ہو جائے، اور لوگوں کی ہر قسم کی گفتگو سے بے پردہ ہو کر کام کرے۔‘‘ ۵۔خاموشی اور نرمی گفتار: ۱۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ: ((مَنْ لَانَتْ کَلِمَتُہٗ وَجَبَتْ مُحَبَّتُہٗ)) ’’جس کی گفتگو نر م ہو جائے لوگوں میں اس کی محبت واجب ہوجاتی ہے۔‘‘ ۲۔ سیدنا ابو موسی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((إِنَّ فِی الْجَنَّۃِ غُرَفًا یُرٰی ظَاہِرُہَا مِنْ بَاطِنِہَا وَبَاطِنُہَا مِنْ ظَاہِرِہَا أَعَدَّہَا اللّٰہُ لِمَنْ أَطْعَمَ الطَّعَامَ وَأَ لْاَنَ الْکَلَامَ وَتَابَعَ الصِّیَامَ وَصَلَّی بِاللَّیْلِ وَالنَّاسُ نِیَام)) [3]
Flag Counter