Maktaba Wahhabi

33 - 82
صحیح روایت کی جانے والی روایات پر ایمان رکھنا جو عرصۂ قدیم سے لوگوں کے درمیان متداول ہیں ( اور ان کے عقائد میں سے) بلا شک شبہہ ہر رات ذات باری تعالیٰ کا آسمان دنیا پر نزول ہے جس قادر ومہربان کے نزول کی صورت یا کیفیت بیان نہیں کی جا سکتی۔‘‘ ان کے بعد امام، مقریٔ الحسن بن أحمد بن عبداللہ، أبو علی البغدادی الحنبلی رحمہ اللہ (ت۴۷۷ھ) صاحب کتاب ’بیان العیوب التی یجب ان یجتنبھا القراء، وایضاح الأدوات التی بنی علیھا الاقراء‘ نے عقیدہ پر اپنی معروف کتاب ’ المختار فی أصول السنۃ‘ تالیف فرمائی۔ جس میں انہوں ے امام آجری کی کتاب ’الشریعۃ‘ اور ’کتاب التوحید من صحیح البخاری‘ کا اختصار کیا ہے۔ ان کے بعد امام، حافظ، مقریٔ الحسن بن أحمد بن الحسن، أبوالعلاء الھمذانی العطار رحمہ اللہ (ت۵۶۹ھ) صاحب کتاب ’غایۃ الاختصار فی قراء ات العشرۃ لأئمۃ الامصار‘ نے ’فتیا فی الاعتقاد وذم الاختلاف‘ نامی کتاب تصنیف فرمائی۔ بہ طور مثال یہ چند نام پیش خدمت ہیں ورنہ اس میدان میں خدمات سر انجام دینے والے قراء کرام کی فہرست بہت طویل ہے۔ جنہیں رجال اور فہارس کی کتب میں دیکھا جاسکتا ہے۔ ۲۔ اخلاص نیت: ہر مکلف پر واجب ہے کہ وہ اپنے تمام ظاہری و باطنی اقوال و أفعال میں اپنی نیت کو خالص رکھے۔ جب عمومی طور پر تمام احوال میں نیت کو خالص رکھنا فرض اور واجب ہے تو کتاب اللہ کی تعلیم دیتے وقت خلوص نیت بالاولیٰ فرض قرار پاتا ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿وَمَآ اُمِرُوْٓا اِلَّا لِیَعْبُدُوا اللّٰہَ مُخْلِصِیْنَ لَہُ الدِّیْنَ حُنَفَآئَ وَیُقِیْمُوا
Flag Counter