Maktaba Wahhabi

123 - 260
آدَابُ تِلاَوَۃِ الْقُرْآنِ الْمَجِیْدِ تلاوت قرآن مجیدکے آداب مسئلہ 59: قرآن مجید کی تلاوت سے پہلے تعوذ پڑھنا واجب ہے۔ ﴿ فَاِذَا قَرَأْتَ الْقُرْآنَ فَاسْتَعِذْ بِاللّٰہِ ﴾(98:16) ’’اور قرآن پڑھتے وقت اللہ تعالیٰ کی پناہ طلب کرو۔‘‘(سورۃ النحل، آیت 98) مسئلہ 60: قرآن مجید ٹھہر ٹھہر کرآرام اور سکون سے پڑھناچاہئے۔ ﴿ وَرَتِّلْ الْقُرْآنَ تَرْتِیْلاً ، ﴾(4:73) ’’اور قرآن مجید خوب ٹھہر ٹھہر کر پڑھو۔‘‘(سورہ مزمل،آیت نمبر4) مسئلہ 61: دوران تلاوت آنسو بہانا مستحب ہے۔ ﴿ وَیَخِرُّوْنَ لِلْاَذْقَانِ یَبْکُوْنَ وَ یَزِیْدُہُمْ خُشُوْعًا،﴾(109:17) ’’(اور علم والے جب یہ قرآن سنتے ہیں تو) منہ کے بل روتے ہوئے سجدے میں گرجاتے ہیں اور اس سے ان کے خشوع میں اور بھی اضافہ ہوتا ہے۔‘‘ (سورہ بنی اسرائیل ، آیت نمبر109) مسئلہ 62: دوران تلاوت ایک ہی آیت بار بار دھرانا جائز ہے۔ عَنْ اَبِیْ ذَرٍ رضی اللّٰه عنہ قَالَ قَامَ النَّبِیُّ صلی اللّٰه علیہ وسلم بِاٰیَۃٍ حَتّٰی اَصْبَحَ یُرَدِّدُہَا وَالْاٰیَۃُ ﴿ اِنْ تُعَذِّبْہُمْ فَاِنَّہُمْ عِبَادُکَ وَاِنْ تَغْفِرْلَہُمْ فَاِنَّکَ اَنْتَ الْعَزِیْزُ الْحَکِیْمُ ﴾۔رَوَاہُ ابْنُ مَاجَۃَ[1] (حسن) حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم قیام اللیل میں ایک ہی آیت کو صبح تک دہراتے رہے وہ آیت یہ ہے ﴿ اِنْ تُعَذِّبْہُمْ فَاِنَّہُمْ عِبَادُکَ وَاِنْ تَغْفِرْلَہُمْ فَاِنَّکَ اَنْتَ الْعَزِیْزُ الْحَکِیْمُ ﴾ ترجمہ:’’یااللہ! اگرتوانہیں عذاب دے تو یہ تیرے بندے ہیں اور اگر انہیں معاف فرمادے تو تو یقینا زبردست
Flag Counter