Maktaba Wahhabi

140 - 260
فَضْلُ تَعْلِیْمِ الْقُرْآنِ الْمَجِیْدِ قرآن مجید سکھانے کی فضیلت مسئلہ 107: قرآن مجید کا علم سکھانے والا شخص دیگر تمام علوم سکھانے والوں سے اعلیٰ اور افضل ہے۔ عَنْ عُثْمَانَ رضی اللّٰه عنہ عَنِ النَّبِیِّ صلی اللّٰه علیہ وسلم قَالَ : خَیْرُکُمْ مَّنْ تَعَلَّمَ الْقُرْآنَ وَعَلَّمَہٗ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[1] حضرت عثمان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’تم میں سے بہتروہ ہے جو قرآن سیکھے اور سکھائے۔‘‘اسے بخاری نے روایت کیاہے۔ مسئلہ 108: قرآن پاک کا علم سکھانے والے انبیاء کرام علیہم السلام کے وارث ہیں۔ عَنْ اَبِیْ دَرْدَائٍ رضی اللّٰه عنہ قَالَ اِنِّیْ سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم یَقُوْلُ : اِنَّ فَضْلَ الْعَالِمِ عَلَی الْعَابِدِ کَفَضْلِ الْقَمَرِ عَلَی سَائِرِ الْکَوَاکِبِ ، اِنَّ الْعُلَمَائَ ہُمْ وَرَثَۃُ الْاَنْبِیَائِ اِنَّ الْاَنْبِیَائَ لَمْ یُوَرِّثُوْا دِیْنَارًا وَلاَ دِرْہَمًا اِنَّمَا وَرَّثُوْا الْعِلْمَ فَمَنْ اَخَذَہٗ اَخَذَ بِحَظٍّ وَافِرٍ۔ رَوَاہُ ابْنُ مَاجَۃَ[2] (صحیح) حضرت ابودرداء رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سناہے کہ عالم کو عابد پر ایسی ہی فضیلت حاصل ہے جیسی چاند کو ستاروں پر،علماء،انبیاء علیہم السلام کے وارث ہیں،انبیاء علیہم السلام دینارودرہم کی وراثت نہیں چھوڑتے بلکہ علم کی وراثت چھوڑتے ہیں پس جس نے (جتنا)علم حاصل کیااس نے اتنا ہی انبیاء علیہم السلام کی وراثت سے زیادہ حصہ پایا۔‘‘اسے ابن ماجہ نے ر وایت کیاہے۔ مسئلہ 109: قرآن مجید سکھانے والے کو اللہ تعالیٰ درج ذیل چار نعمتوں سے نوازتے ہیں۔
Flag Counter