Maktaba Wahhabi

208 - 260
رَوَاہُ التِّرْمِذِیُّ[1] (صحیح) حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’(دعاکرتے ہوئے)یاذالجلال والاکرام کے الفاظ لازم پکڑو۔‘‘اسے ترمذی نے روایت کیاہے۔ ٭٭٭ (4) فَضْلُ ﴿ حَسْبُنَا اللّٰہُ وَ نِعْمَ الْوَکِیْلُ﴾ (173:3) ’’ حَسْبُنَا اللّٰہُ وَ نِعْمَ الْوَکِیْلُ ‘‘کہنے کی فضیلت مسئلہ 252: شدید رنج و غم اورمصیبت میں یہ کلمات کہنے سے اللہ تعالیٰ رنج وغم دور کردیتے ہیں۔ عَنِ بْنِ عَبَّاسِ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا ﴿ حَسْبُنَا اللّٰہُ وَ نِعْمَ الْوَکِیْلُ ﴾ قَالَہَا اِبْرَاہِیْمُ عليه السلام حِیْنَ اُلْقِیَ فِی النَّارِ وَ قَالَہَا مُحَمَّدٌ صلي الله عليه وسلم حِیْنَ قَالُوْا اِنَّ النَّاسَ قَدْ جَمَعُوْا لَکُمْ فَاخْشَوْہُمْ فَزَادَہُمْ اِیْمَانًا وَ قَالُوْا ﴿ حَسْبُنَا اللّٰہُ وَ نِعْمَ الْوَکِیْلُ﴾(173:3) رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[2] حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ ابراہیم علیہ السلام کو جب آگ میں ڈالا گیا تو اس وقت انہوں نے﴿ حَسْبُنَا اللّٰہُ وَ نِعْمَ الْوَکِیْلُ﴾کہا اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی اس وقت ﴿ حَسْبُنَا اللّٰہُ وَ نِعْمَ الْوَکِیْلُ﴾کہا جب (بعض) لوگوں نے اہل ایمان سے کہا ’’بے شک لوگوں نے تمہارے خلاف ایک بڑا لشکر جمع کیا ہے، لہٰذا ان سے ڈرو۔‘‘ یہ سن کر ان کا ایمان اور بھی بڑھ گیا اور انہوں نے جواب دیا ﴿حَسْبُنَا اللّٰہُ وَ نِعْمَ الْوَکِیْلُ﴾ (سورہ آلعمران، آیت نمبر173) اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔ وضاحت : جنگ احد کے بعد ابو سفیان نے مسلمانوں کو چیلنج دیا تھا کہ آئندہ سال میدان بدر میں ہمارا تمہارا پھر مقابلہ ہوگا لیکن اس سال مکہ میں قحط تھا۔ ابو سفیان نے جنگ سے بچنے کے لئے خفیہ تدبیر چلی۔ ایک آدمی کو مدینہ منورہ بھیجاجس نے افواہیں پھیلانی شروع کردیں کہ قریش نے مکہ میں بڑا بھاری لشکر جمع کیا ہے جس کا مقابلہ ممکن نہیں۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے جب مسلمانوں کو بدر چلنے کا حکم دیا تو بعض مسلمانوں نے ان افواہوں کی وجہ سے کمزوری دکھائی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اعلان عام فرما دیا اگر کوئی نہ گیا تو میں اکیلا جاؤں گا۔ اس پر مسلمانوں کو اللہ تعالیٰ نے ہمت دی اور انہوں نے جواب دیا ﴿ حَسْبُنَا اللّٰہُ وَ نِعْمَ الْوَکِیْلُ﴾ اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے ساتھ میدان بدر میں تشریف لے گئے۔ ابوسفیان کو سامنا کرنے کی ہمت نہ ہوئی وہ دو ہزار کے لشکر کے ساتھ راستہ سے ہی واپس پلٹ گیا۔
Flag Counter