Maktaba Wahhabi

44 - 132
مبحث سوم دلالات ِحدیث (Indication of Hadith) پہلی دلالت: حدیث کے تناظر سے ظاہر ہوتا ہے کہ عمر فاروق رضی اللہ عنہ اور ہشام بن حکیم رضی اللہ عنہ کے درمیان اختلاف، سورۃ الفرقان میں الفاظ کی طرز ِادائیگی اور تلفظ pronunciationمیں ہوا تھا،مضامین اور شرعی احکام میں اختلاف نہیں تھا۔اس کی دلیل عمرفاروق رضی اللہ عنہ کا یہ قول ہے: ’’سمعتہ یقرأ علی حروف لم تقرئنیہا‘‘ ’’وہ ایسے حروف پر قراء ت کر رہے تھے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے نہیں پڑھائے تھے۔‘‘چنانچہ امام مہدوی لکھتے ہیں: ’’یہ حدیث بتاتی ہے کہ قرآن کریم جن حروف پر نازل ہوا ،ان میں تلفظ اور آواز کا فرق تھا،مفہوم کا فرق نہیں تھا، جیسا کہ بعض نے ان کی تعبیر حلال و حرام اور ضرب الامثال اور دیگر معانی سے کی ہے۔اگر سات حروف میں آواز اور تلفظ کے بجائے مفہوم کا اختلاف ہوتا تو عمر فاروق رضی اللہ عنہ قطعاً ہشام رضی اللہ عنہ کی قراء ۃ کا تذکرہ نہ کرتے اور نہ ہی نبی صلی اللہ علیہ وسلم ان دونوں کو اپنی اپنی قراء ۃ سنانے کا حکم دیتے اور اور نہ دونوں کی قراء ۃ کو درست قرار دیتے۔ [1] اور امام ابن جزری رحمہ اللہ نے لکھا ہے: ’’اور بعض کا موقف یہ ہے کہ سبعۃ احرف سے سات قسم کے مضامین اور شرعی احکام مراد ہیں ، جیسے حلال ، حرام ، محکم (جس کے معنی معلوم ہیں)، متشابہ(جس کے یقینی معنی معلوم نہیں) اور امثال وغیرہ۔ میں سمجھتا ہوں کہ اس قسم کی تمام آراء غلط ہیں، کیونکہ جن صحابہ رضی اللہ عنہم کے درمیان اس سلسلہ میں اختلاف ہوااور معاملہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں پیش ہوا ، جس طرح کہ حضر ت عمر ، ہشام ، ابی بن کعب ،
Flag Counter