Maktaba Wahhabi

1041 - 609
وَيَقُولُونَ هُوَ مِنْ عِنْدِ اللّٰهِ وَمَا هُوَ مِنْ عِنْدِ اللّٰهِ وَيَقُولُونَ عَلَى اللّٰهِ الْكَذِبَ وَهُمْ يَعْلَمُونَ[1] کہ ان میں ایک گروہ ایسا بھی ہے جو اپنے زبانوں کو اس طرح مروڑ کر پڑھتے ہیں کہ تم اسے کتاب سمجھو حالانکہ وہ کتاب اللہ نہیں،اور وہ کہتے ہیں کہ وہ اللہ سے ہے،حالانکہ وہ اللہ کی طرف سے نہیں ہے اور وہ جانتے بوجھتے اللہ پر جھوٹ باندھتے ہیں۔ مولانا فراہی رحمہ اللہ اس سلسلے میں فرماتے ہیں: "اعلم أنه قد كثر في صحفهم الزيادة والنقص والتبديل وتحويل الكلم عن مواضعه،فيصعب على الناظر استنباط الأمور منها،كما يصعب على القاضي الاستدلال على حقيقة الواقعة بشهادات لا يعتمد عليها،وربما يتحيّر فيه العلماء. وقد اعترف أهل الكتاب بذلك،ولا يبالون بذكره في كتبهم،فإن تناقض تلك الصحف ليس به خفاء. وذلك أمر قديم،ولا حاجة الآن إلى بسط القول فيه،غير أن أذكر ههنا نبذة من نفس صحفهم ... " [2] کہ یہ بات اپنی جگہ ثابت ہو چکی ہے کہ یہود نے اپنے صحیفوں میں بہت کچھ تبدیلیاں کر دی ہیں۔بہت سے الفاظ ان کی جگہ سے ہٹا دئیے ہیں۔اور اسی طرح بہت سے الفاظ بڑھا بھی دئیے ہیں۔پس جس طرح ایک جج کیلئے جھوٹی شہادتوں کے طومار میں سے اصل واقعہ کو دریافت کرنا مشکل ہوتا ہے،اسی طرح ان صحیفوں سے بھی اصل حقائق کو معلوم کرنا نہایت دُشوار ہے۔علماء کو ان کے سمجھنے میں بڑی حیرانیاں پیش آئی ہیں اور یہ ایک ایسی بات ہے جس کا علمائے اہل کتاب نے بھی اعتراف کیا ہے اور اپنی کتابوں میں اس حقیقت کو تسلیم کرنے پر مجبور ہوئے ہیں۔اس معاملہ پر زیادہ تفصیل سے گفتگو کی ضرورت نہیں ہے۔خود ان صحیفوں ہی کی بعض شہادتیں اصل حقیقت کو بے نقاب کر دینے کیلئے کافی ہوں گی۔... نزولِ قرآن کے مقاصد مولانا فراہی رحمہ اللہ نے کتبِ مقدّسہ کے بعد قرآنِ مجید کے نزول کے دو مقاصد بیان کیے ہیں: 1۔ دین کا جو حصہ باقی رہ گیا تھا اس کی تکمیل کیلئے۔ 2۔ جن چیزوں میں اہل کتاب مختلف ہو گئے اور بھٹک گئے تھے،یا جن کو انہوں نے بھلا دیا تھا،یا جن میں انہوں نے زیادتی یا تبدیلی کر دی تھی،ان کی وضاحت کیلئے۔چنانچہ قرآنِ مجید میں ان کی اس زیادتی اور تبدیلی کی طرف اشارہ ہے۔فرمایا:﴿فَوَيْلٌ لِلَّذِينَ يَكْتُبُونَ الْكِتَابَ بِأَيْدِيهِمْ ثُمَّ يَقُولُونَ هَذَا مِنْ عِنْدِ اللّٰهِ لِيَشْتَرُوا بِهِ ثَمَنًا قَلِيلًا[3] کہ پس ان لوگوں کیلئے ہلاکت ہے جو کتاب اپنے ہاتھوں سے لکھتے ہیں،پھر کہتے ہیں کہ یہ اللہ کے پاس سے ہے تاکہ اس کے ذریعہ سے کچھ معاوضہ حاصل کریں۔ یہ وہ اصلی مقاصد ہیں جن کیلئے قرآنِ مجید نازل ہوا ہے۔باقی اس پر مزید ذکرِ الٰہی اور دعوت و موعظت کی وہ باتیں ہیں جو تمام
Flag Counter