Maktaba Wahhabi

659 - 609
17۔خرد نامہ یہ کتاب مولانا فراہی رحمہ اللہ کے قیامِ حیدر آباد کے دوران لکھی گئی۔1916ء میں چھپ کر منظر عام پر آئی،کتاب بہت نایاب ہے۔ خرد نامہ در اصل یہودیوں کے مجموعۂ اسفار میں ایک صحیفے ’امثال سلیمان‘ کا منظوم فارسی ترجمہ ہے،جس میں سیدنا سلیمان کی حکمت ودانش کی باتیں،چھوٹے چھوٹے فقروں اور سادہ تشبیہات میں رموز واسرار کے بڑے بڑے نکتے حل کئے گئے ہیں۔معنی کے لحاظ سے اس صحیفہ میں جو دقائق وحقائق ہیں ان سے قطع نظر عربی الفاظ کے آمیزش کے بغیر خالص وفصیح فارسی نے اس کو عجوبہ روزگار بنا دیا ہے۔ اس کتاب کو دیکھنے سے مولانا کی عربی سے پاک فارسی پر قدرت اور شاعری کے ملکہ کا اندازہ ہوتا ہے،خرد نامہ کے شروع میں سرنامہ کے عنوان سے مولانا نے 25 شعر لکھے ہیں جن میں سے آخری دوشعر حسبِ ذیل ہیں:؏ ازیں آتش چو رستن خواہی اے جاں بدانش دست زن ہمچوں سلیمان کہ از دانش نہادہ گنج بر گنج ز گنج او فراہی شد گہر سنج[1] ’’میری جان!اگر تم اس آگ سے نجات پانا چاہتے ہو تو سیدنا سلیمان کی طرح دانائی سے مٹھی بھر لو،سیدنا سلیمان حکمت سے مالا مال تھے،ان کے خزانے سے فراہی نے بھی موتی چنے ہیں۔‘‘ 18۔دلائل النّظام مولانا فراہی رحمہ اللہ کی یہ کتاب بھی ان كتب كی فہرست میں شامل ہے،جنہیں وہ مکمل اور مرتّب نہ کر سکے،جس کی وجہ سے بہت سے سوالات تشنہ رہ جاتے ہیں،لیکن پھر بھی کھلے دل ودماغ والے شخص کےلئے اس میں کافی مواد موجود ہے۔شروع کی دس فصلوں کے سوا باقی تمام مواد،جو متفرّق صفحات میں بکھرا ہوا تھا،مولانا بدر الدین اصلاحی نے انہیں جمع اور مرتب کرکے شائع کیا۔ اس کتاب میں مولانا نے اپنے دعوائے نظمِ قرآنی کو نہایت مضبوط دلائل سے ثابت کرنے کی کوشش کی ہے اور مشکلاتِ نظم کے حل کے لئے اصول بیان کرکے قرآن کی مثالوں سے ان کو اچھی طرح واضح کیا ہے۔علاوہ ازیں نظم سے متعلّق دوسرے بے شمار اُمور ومسائل مثلاً نظم کی ضرورت،اہمیت وافادیت،نظم کی وجۂ خفاء،نظم کے اسباب،نظم تک رسائی کے راستے اورنظم اور عمود کا تعلّق وغیرہ سے بھی تعرض کیا ہے۔ اس کتاب کے موضوع اور غرض وغایت کے بارےمیں مولانا لکھتے ہیں: معرفة النّظم في معاني الآیات والسور،هو الموضوع لکتابنا هٰذا،وأما نظم القرآن من حیث أنه على ترتیب کان في عهد النبي صلی اللّٰه علیہ وسلم فهو أمر لا يشك فيه إلا من جهل بالتاریخ،فان السور کلّها کانت تقرأ في الصلاة في عهد النبي صلی اللّٰه علیہ وسلم . وبلغ هٰذا حدّ التّواتر فإنهم کانوا یقرءونها في صلواتهم وکانوا یسمعون النّبي عليه السّلام يقرأها ... الغرض الأصلي من هٰذا الکتاب هو الانتفاع بالقرآن تعلّمه وتعلیمه والعمل به
Flag Counter