Maktaba Wahhabi

757 - 609
تفسیر القرآن باللغۃ اور مجاہد رحمہ اللہ امام مجاہد رحمہ اللہ(104ھ)کی تفسیر زیادہ تر مشکل الفاظ کی تشریح اور غریب القرآن کی توضیح پر مشتمل ہے۔تفسیر مجاہد کی تقدیم و تحقیق اور تحشّی کا فریضہ سرانجام دینے والے عبدالرحمٰن طاہر السورتی رحمہ اللہ لکھتے ہیں: "وفي کثیر من آثاره التفسیرية یتجلى لنا مجاهد کأنه لغوي خبیر،قادر علی کلام العرب ولغتهم وعارف بأسالیب بیانهم،وتصریف لسانهم واصطلاحاتهم." [1] کہ ان کے تفسیری آثار سے یہ بات عیاں ہوتی ہے کہ مجاہد گویا کہ ایک باخبر لغوی ہیں،کلام عرب او ران کی لغت پر دسترس رکھتے ہیں،ان کو عربوں کے اسالیب بیان کی معرفت،ان کی زبان کی تصریف اور اصطلاحات سے آگہی رکھتے ہیں۔ نیز لکھتے ہیں: صحیح بات یہی ہے کہ یہ کہا جائے امام مجاہد رحمہ اللہ عرب لغویوں کی سمت متعین کرنے والے ہیں۔ان کی تفسیر وہ پہلی ڈکشنری ہے جس میں قرآن کے الفاظ جو نادر الاستعمال اور مشکل ہیں،کی وضاحت کتبِ لغت(معاجم)کے طرز پر کی گئی ہے۔ان کے زمانے میں ان کو حروف تہجی کے اعتبار سے تالیف نہیں کیاگیا تھا۔ہم نے تفسیر مجاہد کے دراسہ(Study)کے دوران امام مجاہد رحمہ اللہ کی لغت عرب پر دسترس کا مشاہدہ کیا ہے۔[2] ’عربی لغت سے قرآن کی تفسیر‘ پر امام مجاہد رحمہ اللہ کی تفسیر سے چند مثالیں ذیل میں بیان کی جاتی ہیں: 1۔ ارشادباری تعالیٰ ہے:﴿هَذَا كِتَابُنَا يَنْطِقُ عَلَيْكُمْ بِالْحَقِّ إِنَّا كُنَّا نَسْتَنْسِخُ مَا كُنْتُمْ تَعْمَلُونَ[3] کہ یہ ہماری کتاب تمہارے بارے میں سچ سچ بیان کردے گی،جوکچھ تم کیا کرتے تھے ہم لکھواتے جاتے ہیں۔امام مجاہد رحمہ اللہ کہتے ہیں نستنسخ کا معنی نکتب ہے یعنی ہم لکھ لیتے ہیں۔[4] 2۔ ارشاد الٰہی ہے:﴿هُوَ أَعْلَمُ بِمَا تُفِيضُونَ فِيهِ[5] کہ وہ اس گفتگو کو خوب جانتا ہے جو تم اس کے بارے میں کرتے ہو۔امام مجاہدرحمہ الله فرماتے ہیں:تفیضون کا معنی تقولون ہے یعنی تم زبان سےنکالتے ہو۔[6] 3 ۔ارشاد باری تعالیٰ:﴿بِالْبَيْتِ الْعَتِيقِ[7] کی تفسیر میں امام مجاہد رحمہ اللہ کہتے ہیں:
Flag Counter