Maktaba Wahhabi

91 - 150
اَحادیث مبارکہ سے مستنبط فوائد پچھلے صفحات میں مذکور اَحادیث مبارکہ سے جو فوائد حاصل ہوتے ہیں ان کی تفصیل درج ذیل ہے: ۱۔ تمام قراء ا ت بر حق اور درست ہونے میں برابر ہیں۔ جس نے ان میں سے ایک قراء ت بھی پڑھی اس نے درستگی کوپالیا۔ اس کی دلیل آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے مندرجہ ذیل فرامین ہیں: ٭ ((فأیُّمَا حَرْفٍ قَرَئُ وْا عَلَیْہِ فَأَصَابُوْا۔)) ’’پس جس حرف پربھی انہوں نے پڑھا درستگی کو پالیا۔‘‘ ٭ (( فَأَیَّ ذٰلِکَ قَرَأْتُمْ أَصَبْتُمْ۔)) ’’تم ان میں سے جو بھی پڑھ لو،درستگی کو پالوگے۔‘‘ ٭ ہر پڑھنے والے کے لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ’’أَحْسَنْتَ‘‘ یعنی تو نے اچھاپڑھا کے الفاظ ارشاد فرمائے، جیساکہ بعض روایات میں ہے۔ یابعض روایات کے مطابق ’’أَصَبْتَ‘‘ یعنی تو نے درستی کو پالیاکے الفاظ کہے۔ ٭ راوی حدیث کے الفاظ ((فَحَسَّنَ الرَّسُوْلُ صلي اللّٰه عليه وسلم شَأْنَھُمَا۔)) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہرایک کی قراء ت کی تحسین فرمائی۔ ٭ سیدناعمر رضی اللہ عنہ اورسیدناابی بن کعب رضی اللہ عنہ نے جب ایک دوسرے کی قراء ت کی مخالفت کی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی مخالفت سے اتفاق نہیں کیا، جو اس بات کی دلیل ہے کہ ان کی قراء ات درست اورصحیح تھیں۔ ٭ جب سیدنا ابی بن کعب رضی اللہ عنہ کے لیے اختلافِ قراء ات کااقرارمشکل ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم
Flag Counter