Maktaba Wahhabi

135 - 148
یہاں تک کہ ایک مردِ گمراہ ظاہر ہوا جو ملت کے رستہ سے ہٹ کر اپنے ناروا حملوں سے اس شریعت مطہرہ کو مسموم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔جس ملت کا حامی و ناصر خود اللہ جل شانہ ہے اور وہ ہمیشہ سے اس دین حنیف کی بنیادوں کو استواراور اس کی شاخوں کو ثمر بار رکھے گا۔ اور اہلِ ستم کی کارستانیوں اور دشمنوں کی فریب کاریوں سے اس کی حفاظت کرے گا۔اس مردِ گمراہ نے دعوی کیاہے کہ جومصحف اس وقت ہمارے ہاتھوں میں ہے،اس میں بعض حروف تبدیل شدہ ہیں۔اور اس نے مجھ سے کہا کہ میں بھی مصحف عثمان کی مخالفت کروں۔‘‘ واضح ہوا کہ جنہیں گولڈ زیہر نے اپنے خیال ِخام سے سلف قرار دیا ہے،وہ درحقیقت ناخلف ہیں۔ گولڈ زیہر کی کذب بیانی اوراس کا تجزیہ: گولڈ زیہرنے اپنی کتاب کے صفحہ 48 پر لکھا ہے: ’’ہر انسان کو معنی کی رعایت کرتے ہوئے قرآنی نص میں مترادف الفاظ کے استعمال کی کھلی آزادی حاصل تھی۔نص قرآنی کی روایت میں ا صلی متن کے ساتھ کلی مطابقت ضروری نہیں تھی۔اس کی دلیل یہ ہے کہ خود حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے ایک آیت کو پڑھتے ہوئے بعض الفاظ کا اضافہ کیا جو مصحف عثمانی میں موجود نہیں ہیں،حالانکہ مصحف عثمانی ان کے اپنے حکم سے مدون ہوا اور انہیں اس پر پورا اعتماد تھا۔چنانچہ سورۃ آل عمران کی آیت104 کوانہوں یوں پڑھا ہے:﴿وَلْتَکُنْ مِنْکُمْ أُمَّۃٌ یَدْعُونَ إِلَی الْخَیْرِ وَیَأْمُرُونَ بِالْمَعْرُوفِ وَیَنْہَوْنَ عَنِ الْمُنْکَرِ وَأُولَئِکَ ہُمُ الْمُفْلِحُونَ﴾ ’’و یستعینون اللّٰه علی ما أصابہم‘‘ یہاں ’’ و یستعینون اللّٰه علی ما أصابہم‘‘ کا اضافہ مصحف عثمانی میں موجود نہیں ہے۔‘‘
Flag Counter