Maktaba Wahhabi

95 - 135
اور نقل جیسے اختلافات، جنہیں اصول سے تعبیر کیا جاتا ہے۔ یہ ایسے نہیں ہیں جن میں لفظ یا معنی بدل جائے، کیونکہ مذکورہ تمام صفات ایک ہی لفظ سے پڑھی جاسکتی ہیں، اگر یہ فرض کرلیا جائے تو مذکورہ تمام صفات پہلی وجہ (یعنی کلمہ کا معنی اور صورت بدلے بغیر حرکات کی تبدیلی) کے ساتھ ملحق ہو جائیں گی۔‘‘ [1] امام ابن قتیبہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’یہ تمام حروف اللہ کا کلام ہیں، جنہیں سیدنا جبرئیل علیہ السلام نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل فرمایا ہے۔ سیدنا جبرئیل علیہ السلام ہر رمضان کے مہینے میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ دَور فرمایا کرتے تھے۔ اللہ تعالیٰ اس میں سے جو چاہتے باقی رکھتے اور جو چاہتے منسوخ کر دیتے تھے، اور جو چاہتے اپنے بندوں پر آسانی فرما دیتے تھے۔ اللہ کی عطا کردہ آسانی میں سے یہ بھی ہے کہ ہر قوم اپنی لغت اور عادت کے مطابق قراء ت کرے۔‘‘ [2] اسباب اختلاف اسباب اختلاف میں متعدد اقوال ہیں، جو درج ذیل ہیں: ۱۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی قراء ت کا اختلاف: احادیث مبارکہ میں وارد ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم مسلمانوں کو قرآن مجید کی تعلیم دیتے وقت ایک حرف کا التزام نہیں کرتے تھے، بلکہ انہیں مختلف حروف میں پڑھاتے تھے۔ ’’سیدنا ابی بن کعب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں جب سے اسلام لایا ہوں، میرے دل میں کوئی شئی نہیں کھٹکی، سوائے اس بات کے کہ میں نے ایک آیت تلاوت کی، ایک دوسرے شخص نے وہی آیت میری قراء ت کے علاوہ کسی دوسری قراء ت میں تلاوت کی۔ ہم دونوں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور میں نے کہا: یا
Flag Counter