Maktaba Wahhabi

118 - 121
حلقات قرآنیہ کے تعلیمی وتربیتی ثمرات 1۔ ان مدارس کے احیاء میں، تلقی قرآن کے نبوی طریقے کا احیاء ہے: کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: ((کان جبرئیل یعارضنی القرآن مرۃ کل عام۔)) ’’سیّدنا جبرئیل ہر سال میرے ساتھ قرآن مجید کا دور فرمایا کرتے تھے۔‘‘ پہلے جبرئیل پڑھتے تھے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سنتے تھے، پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پڑھتے تھے اور سیّدنا جبرئیل سنتے تھے، لہٰذا ہر معلم پر لازم ہے کہ وہ ابھی اس نبوی طریقۂ تعلیم کو اپنائے۔ 2۔ سلسلۂ سماع قرآنی کا استمرار: امین وحی سیّدنا جبرئیل نے اللہ تعالیٰ سے قرآن مجید بذریعہ سماع اخذ کیا، ان میں سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سنا، ان سے صحابہ نے سنا، ان سے تابعین نے سنا، اور ہمارے زمانے تک ہر دور میں بعد والے اپنے پہلے والوں سے سنتے چلے آئے۔ 3۔ علم کے مطابق عمل: سیّدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم انہیں دس آیت پڑھاتے تھے، اور اس وقت تک اگلی دس آیات نہیں پڑھاتے تھے، جب تک ہم پچھلی دس آیات میں مذکور علم وعمل دونوں سے آگاہ نہ ہو جاتے تھے۔ 4۔ پیغام مسجد کا احیائ: مسجد تاریخ اسلامی کے ہر دور میں ایک تعلیمی وتربیتی درسگاہ کے طور پر معروف رہی ہے۔ 5۔ درسی امتیاز: ان مدارس میں عقلی صلاحیتوں کی ترقی اور اخلاقی اقدار کی نمو کی ہمیشہ محسوس کیا جاتا رہا ہے۔
Flag Counter