Maktaba Wahhabi

120 - 121
9۔ اہل حلقات کے مقام ومرتبہ کی بلندی: روز قیامت صاحب کو کہا جائے گا: ((اقرأ وارتق ورتل، کما کنت ترتیل وی الدنیا، فان منزلتک عند آخر آیۃ تقرؤہا۔)) ’’پڑھ اوپر چڑھ، اور اس طرح ترتیل سے پڑھ، جس طرح دنیا میں پڑھتا تھا۔ بے شک تیرا مقام اس آخری آیت کے پاس ہوگا جو تو پڑھے گا۔‘‘ 10۔ معلمہ قرآن سے استفادہ: اس حلقات میں طالب علم معلمہ سے مشافہت و تلقی کے ذریعے اخذ کرتا اور اپنے کو بہترین نمونہ سے سنوارتا ہے۔ 11۔ بشارت ونذارت کی تربیت: ان مدارس وحلقات میں متعلّمین کے اخلاق کو متوازن بنایا جاتا ہے۔ چنانچہ آیات قدرت الٰہی کی تلاوت کے وقت ان میں خشوع إلی اللہ، اور جنت کی صفات پر مشمل آیات کی تلاوت کے وقت محبت الٰہی اللہ کا جذبہ ابھرتا ہے۔ اس طرح اللہ کے عذاب اور جہنم کے احوال پر مبنی آیات کی تلاوت کے وقت ان میں خوف الٰہی کا جذبہ عود کر آتا ہے۔ 12۔ حسن خلق: طالبات ان حلقات سے اور ان میں موجود خیرو برکت سے اپنے اخلاق کو سنوار لیتی ہیں۔ 13۔ نطق کی درستگی: ان مدارس سے حاصل ہونے والے ثمرات میں سے سب سے بڑا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ نطق ااور تلفظ ہو جاتا ہے۔ 14۔ تعلیمی وقت کی حفاظت: ان حلقات میں وقت ضائع نہیں ہوتا، بلکہ متعدد خیرو برکت اور فائدے کے پہلو حاصل ہوتے ہیں۔ ٭…٭…٭
Flag Counter