Maktaba Wahhabi

39 - 121
چوتھی فصل: مدارس تحفظ القرآن میں معلمہ قرآن کی اہمیت معلمہ ایک شرعی ضرورت ہے، کیونکہ ہر وہ چیز جس کے بغیر واجب کی تکمیل نہ ہوتی ہو، وہ بھی واجب ہوتی ہے۔ اور معلمہ علمی زندگی کی بقاء کا ذریعہ ہے۔ معاشرہ اس کا ویسے ہی محتاج ہے، جیسے انسان پانی کا محتاج ہے۔ قرآن مجید کو عرضاً وسماعاً بطریق تلقی ومشافہت اخذ کرنا واجب ہے۔ جس طرح نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سیّدنا جبرئیل علیہ السلام سے، صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے، تابعین نے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے اور تبع تابعین نے تابعین سے، آج تک تمام قراء کرام نے اپنے اساتذہ کرام سے بطریق تلقی ومشافہت اخذ کیا ہے۔ معروف مئورخ ابن خلدون فرماتے ہیں: ((إن العلم بالمشافہۃ أشد استحکاماً وأقوی رسوخا۔)) ’’مشافہت کے ذریعے حاصل ہونے والا علم انتہائی مستحکم اور مضبوط رسوخ کا حامل ہوتا ہے۔‘‘ امام شاطبی فرماتے ہیں: ((کان العلم فی صدور الرجال، فأصبح فی بطون الکتب، وأصبح مفاتیحہ بأیدی الرجال۔)) ’’علم لوگوں کے سینوں میں محفوظ تھا، پھر کتب کے اوراق میں محفوظ ہو گیا، اور اب ان کتب کی چابیاں لوگوں کے ہاتھوں میں ہیں۔‘‘ معلمہ اپنی طالبات کے لیے تربیتی میدان میں ایک نمونہ اور دلیل ہوتی ہے۔ لہٰذا اس پر واجب ہے کہ وہ بردبار، صبرو تحمل کا پیکر، عفت وعصمت کا مجسمہ، اپنی طالبات سے محبت کرنے
Flag Counter