Maktaba Wahhabi

53 - 121
’’سو (اے نبی!) آپ یقین کر لیں (جان لیں) کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں۔‘‘ ٭ علم شرعی کی اہمیت: ٭ اللہ تعالیٰ نے عمل سے پہلے علم واجب قرار دیا ہے۔ ٭ علم، قول وعمل کی صحت کے لیے شرط ہے۔ کیونکہ علم نیت کی تصیح کرتا ہے اور نیت عمل کی تصیح کرتی ہے۔ ٭ علم شرعی، حضرات انبیاء کرام کی وراثت ہے۔ ارشاد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: ((الأنبیاء لم یورثوا درہماً ولا دیناراً، إنما ورثوا العلم، فمن أخذہ أخذ بحظ وافر۔)) ’’ابنیاء کرا نے درہم ودینار کی وراثت نہیں چھوڑی، انہوں نے علم کی وراثت چھوڑی ہے۔ جس نے اس کو لے لیا، اس نے (خیرو بھلائی کا) بہت بڑا مرحلہ پالیا۔‘‘ ٭ معرفت شرعیہ کی اقسام: ٭ اللہ کے اسماء وصفات اور ان کے ضمن میں وارد تو حید کا علم جیسے سورۃ الاخلاص آیۃ الکرسی میں مذکور ہے۔ ٭ ماضی کی خبروں، مستقبل کی پیشن گوئیوں اور عصر حاضر کے مسائل سے متعلقہ اللہ تعالیٰ کی تعلمیات کا علم، جیسے قرآن مجید کی آیات قصص، آیات وعد وعید اور آیات صفۃ النار والجنۃ میں بیان کیا گیا ہے۔ ٭ قلوب وجوارح کے اعمال کا علم، مثلاً: (الف)… ایمان کے احوال (ب)… اسلام کے قواعد ٭ احکام شرعیہ کا علم، معلمہ کے لیے ضروری ہے کہ وہ فقہ، توحید، عقیدہ، حدیث، تفسیر،
Flag Counter