Maktaba Wahhabi

68 - 121
پروگرام مرتب کرے، یا انتظامیہ کی جانب سے تیار کیے گئے پروگرامز کو نافذ کرے۔ اور حلقہ کے معلم کو اس امر سے آگاہ ہونا چاہیے کہ وہ انفرادی طور پر طلباء کے ساتھ معاملہ کرنے کو کیسے ممکن بناتا ہے۔ تاکہ کوئی حرج واقعہ نہ ہو۔ حلقہ کے معلم کو طلباء کے مختلف گروپ ترتیب دینے میں مکمل آزادی ہونی چاہیے۔ ٭ نمایاں طلباء کے بارے میں چند معیارات ونصیحتیں: [1]… ایسے طلباء کی سر پرستی کے لیے کسی ماہر استاد کو مقرر کیا جائے، تمام اساتذہ ان کے ساتھ معاملہ کرنے کی اہلیت نہیں رکھتے۔ [2]… مخصوص پروگرامز کے ذریعے ان کی تربیت کی جائے۔ [3]… ان کے ہاں پیدا ہونے والی مشکلات کا علاج کیا جائے، مثلاً بعض طلباء خود پسندی کی بیماری میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔ [4]… حوصلہ افزائی کا اسلوب اختیار جائے اور معنوی ومادی انعامات سے نوازا جائے، اس سے طلباء میں آگے بڑھنے کی تحریک پیدا ہوتی ہے۔ [5]… انفرادی مطالعہ پر توجہ دی جائے اور حب صلاحیت انہیں کتب کا ہدیہ دیا جائے۔ [6]… تمام طلباء کو ان کا حق دیا جائے۔ نمایاں طلباء کے ساتھ اہتمام کرنے کا یہ گر گزر مقصد نہیں ہے کہ دیگر طلباء کے حق میں کوتاہی کی جائے۔ [7]… کسی کو مجرد اس کے سوء مظہر کی وجہ سے حقیر نہ سمجھا جائے۔ کتنے ہی ایسے شخص گزرے ہیں جنہیں نظر انداز کیا گیا اور حقیر سمجھا گیا، لیکن وقت کے ساتھ ساتھ وہ نمایاں وممتاز ہو کر سامنے آئے۔ قدیم وجدید تاریخ میں اس کی متعدد مثالیں موجود ہیں۔ [8]… نمایاں طلباء مرتب ومنظم امور کو جلد قبول کر لیتے ہیں، لہٰذا معلم کو چاہیے کہ ممکن حد تک ان کی ترقی کی کوشش کرتا ہے۔ [9]… حلقات سے باہر بھی دیگر نشاطات میں ان کے ساتھ مشارکت کو یقینی بنایا جائے۔
Flag Counter