Maktaba Wahhabi

152 - 460
اللّٰہُ الْحُسْنٰی فَضَّلَ اللّٰہُ الْمُجٰھِدِیْنَ عَلَی الْقٰعِدِیْنَ اَجْرًا عَظِیْمًا} ’’جو مسلمان (گھروں میں ) بیٹھ رہتے (اور لڑنے سے جی چراتے) ہیں اور کوئی عذر نہیں رکھتے اور جو اللہ کی راہ میں اپنے مال اور جان سے لڑتے ہیں،وہ دونوں برابر نہیں ہو سکتے۔اللہ نے مال اور جان سے جہاد کرنے والوں کو بیٹھ رہنے والوں پر درجے میں فضیلت بخشی ہے اور (گو) نیک وعدہ سب سے ہے،لیکن اجرِ عظیم کے لحاظ سے اللہ نے جہاد کرنے والوں کو بیٹھ رہنے والوں پر کہیں زیادہ فضیلت بخشی ہے۔‘‘ جب یہ آیت نازل ہوئی کہ اللہ کی راہ میں جہاد کرنے والے اور گھروں میں بیٹھ رہنے والے برابر نہیں تو حضرت عبداللہ بن ام مکتوم رضی اللہ عنہ ( نابینا صحابی) وغیرہ نے عرض کیا کہ ہم تو معذور ہیں،جس کی وجہ سے ہم جہاد میں حصہ لینے سے مجبور ہیں۔مطلب یہ تھا کہ گھر میں بیٹھ رہنے کی وجہ سے جہاد میں حصہ لینے والوں کے برابر ہم اجر و ثواب حاصل نہیں کر سکیں گے،اس پر اللہ تعالیٰ نے{غَیْرُ اُولِی الضَّرَرِ}آیت نازل کی کہ عذر کے ساتھ بیٹھ رہنے والے،مجاہدین کے ساتھ اجر میں برابر کے شریک ہیں،کیوں کہ انھیں عذر نے روکا ہوا ہے۔[1] 72۔نمازِ قصر کا حکم: سورۃ النساء (آیت:۱۰۱) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {وَ اِذَا ضَرَبْتُمْ فِی الْاَرْضِ فَلَیْسَ عَلَیْکُمْ جُنَاحٌ اَنْ تَقْصُرُوْا
Flag Counter