Maktaba Wahhabi

168 - 460
ہوا۔اس موقع پر یہ آیت نازل ہوئی،جس میں تیمم کی اجازت دی گئی ہے۔حضرت اسید بن حضیر رضی اللہ عنہ نے آیت سن کر کہا:اے آلِ ابی بکر! تمھاری وجہ سے اللہ نے لوگوں کے لیے کئی برکتیں نازل فرمائی ہیں،یہ تمھاری کوئی پہلی برکت نہیں ہے (تم لوگوں کے لیے سراپا برکت ہو)۔ [1] تیمم کا طریقہ سورۃ النساء کی آیت (۴۳) کے تحت زیرِ عنوان:’’بوقتِ ضرورت و مجبوری تیمم‘‘ گزر چکا ہے۔ 89۔گواہی اور انصاف: سورۃ المائدہ (آیت:۸) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {یٰٓأَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا کُوْنُوْا قَوّٰمِیْنَ لِلّٰہِ شُھَدَآئَ بِالْقِسْطِ وَ لَا یَجْرِمَنَّکُمْ شَنَاٰنُ قَوْمٍ عَلٰٓی اَلَّا تَعْدِلُوْا اِعْدِلُوْا ھُوَ اَقْرَبُ لِلتَّقْوٰی وَ اتَّقُوْا اللّٰہَ اِنَّ اللّٰہَ خَبِیْرٌم بِمَا تَعْمَلُوْنَ} ’’اے ایمان والو! اللہ کے لیے انصاف کی گواہی دینے کے لیے کھڑے ہو جایا کرو اور لوگوں کی دشمنی تمھیں اس بات پر آمادہ نہ کرے کہ انصاف چھوڑ دو (بلکہ) انصاف کیا کرو کہ یہی پرہیزگاری کی بات ہے اور اللہ سے ڈرتے رہو،کچھ شک نہیں کہ اللہ تعالیٰ تمھارے سب اعمال سے خبردار ہے۔‘‘ 90۔تقویٰ اور جہاد کا حکم: 1۔سورۃ المائدہ (آیت:۳۵) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {یٰٓأَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰہَ وَ ابْتَغُوْٓا اِلَیْہِ الْوَسِیْلَۃَ وَ جَاھِدُوْا
Flag Counter