Maktaba Wahhabi

170 - 460
91۔چوری کی سزا: سورۃ المائدہ (آیت:۳۸،۳۹) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {وَ السَّارِقُ وَ السَّارِقَۃُ فَاقْطَعُوْٓا اَیْدِیَھُمَا جَزَآئًم بِمَا کَسَبَا نَکَالًا مِّنَ اللّٰہِ وَ اللّٰہُ عَزِیْزٌ حَکِیْم . فَمَنْ تَابَ مِنْم بعْدِ ظُلْمِہٖ وَ اَصْلَحَ فَاِنَّ اللّٰہَ یَتُوْبُ عَلَیْہِ اِنَّ اللّٰہَ غَفُوْرٌ رَّحِیْم} ’’اور جو چوری کرے مرد ہو یا عورت اُن کے ہاتھ کاٹ ڈالو،یہ اُن کے فعلوں کی سزا اور اللہ تعالیٰ کی طرف سے عبرت ہے اور اللہ زبردست حکمت والا ہے۔جو شخص گناہ کے بعد توبہ کرلے اور نیکوکار ہو جائے تو اللہ اس کو معاف کر دے گا،کچھ شک نہیں کہ اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔‘‘ بعض فقہاے ظاہریہ کے نزدیک سرقہ کا یہ حکم عام ہے،چوری تھوڑی سی چیز کی ہو یا زیادہ کی،اسی طرح محفوظ جگہ میں رکھی ہو یا غیر محفوظ میں،ہر صورت میں چوری کی سزا دی جائے گی،جب کہ دوسرے فقہا اس کے لیے محفوظ جگہ پر رکھی گئی اور نصاب کو ضروری قرار دیتے ہیں۔پھر نصاب کے تعین میں ان کے مابین اختلاف ہے۔محدثین کے نزدیک نصاب ربع دینا ر یا تین درہم (یا ان کے مساوی قیمت کی چیز) ہے،اس سے کم چوری پر ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا۔اسی طرح ہاتھ کلائی سے کاٹے جائیں گے،کہنی یا کندھے سے نہیں،جیسا کہ بعض کا خیال ہے۔ 92۔انصاف کرنے کا حکم: 1۔سورۃ المائدہ (آیت:۴۲) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {وَ اِنْ حَکَمْتَ فَاحْکُمْ بَیْنَھُمْ بِالْقِسْطِ اِنَّ اللّٰہَ یُحِبُّ الْمُقْسِطِیْنَ} ’’اور اگر فیصلہ کرنا چاہو تو انصاف کا فیصلہ کرنا ہے کہ اللہ تعالیٰ انصاف
Flag Counter