Maktaba Wahhabi

196 - 241
فتنہ شہادتِ عثمان رضی اللہ عنہ کاپہلا اور نہایت بنیادی سبب فتنہ انگیزی کے سلسلے میں سبائیوں کا گھناؤنا کردار نبیِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہجرت کرکے مدینہ تشریف لے گئے تو مدینہ کے جن افراد کو آپ کے مدینہ آنے پر بہت تشویش لاحق ہوئی ان میں یہود مدینہ سر فہرست تھے۔ انھوں نے مسلمانوں کے سلسلے میں شدید دشمنی کا رویہ اپنایا اور جونہی وہ مدینہ آئے، یہودی ان کے خلاف سازشیں کرنے میں مصروف ہوگئے۔ وہ مسلمانوں کو ایذا پہنچانے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہ جانے دیتے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تو یہ چاہتے تھے کہ مدینہ کے باشندوں سے خوشگوار تعلقات قائم کیے جائیں۔ یہی و جہ ہے کہ آپ نے یہودیوں سے بھی معاہدہ کیا جس کے مطابق مشکل وقت آپڑنے پر مسلمانوں کو اور یہودیوں کو ایک دوسرے کا ساتھ دینا تھا۔ مسلمانان مدینہ اپنے وعدے پر ثابت قدمی سے قائم تھے کہ یہود مدینہ کی ایک خوفناک سازش سے پردہ اٹھا۔ انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو شہید کر ڈالنے کی ناپاک منصوبہ بندی کر رکھی تھی۔ یہ ڈھٹائی اور دیدہ دلیری کی انتہا تھی۔ خود مسلمانوں کا پیمانۂ صبر بھی لبریز ہوچکا تھا، چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہود کو جلا وطن کرکے خیبر کی طرف دھکیل دیا۔[1]
Flag Counter