Maktaba Wahhabi

231 - 241
حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ حضرت علی رضی اللہ عنہ ابوطالب کے بیٹے تھے۔ ابوطالب روپے پیسے کے لحاظ سے متوسط طبقے کے آدمی تھے۔ وہ اپنے یتیم بھتیجے محمد سے بڑی محبت کرتے تھے۔ اپنے والد عبدالمطلب کی وفات کے بعد قبیلے کے سربراہ وہی تھے اور انھی نے ننھے محمد کی پرورش کا ذمہ لیا تھا۔ محمد کو وہ سفر وحضر میں اپنے ساتھ رکھتے تھے۔ محمد جب نبی بنے اور دعوت الی اللہ کا آغاز کیا تو ابوطالب نے غیر مشروط طور پر ان کی زبردست حمایت کی۔ ان کا جینا مرنا محمد کے ساتھ تھا۔ چونکہ قبیلے کے سردار تھے، تمام قبیلے کو آمادہ کر لیا تھا کہ محمد(صلی اللہ علیہ وسلم) کو جیسی بھی مشکل پیش آئے گی، تمام افراد ان کے دوش بدوش کھڑے رہیں گے اور ان کے ہمراہ تکلیف اٹھائیں گے۔ نبیِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو ان کا بڑا سہارا تھا۔ وہ جب تک زندہ رہے، مشرکین مکہ آپ کا بال بھی بیکا نہیں کر سکے۔ انھوں نے وفات پائی تو مشرکین مکہ کی دیدہ دلیری یہاں تک بڑھی کہ انھوں نے آپ کو جان سے مار ڈالنے کا گھناؤنا منصوبہ بنایا۔ تب آپ نے باذن الٰہی یثرب کی طرف ہجرت کی۔ ابوطالب نے اسلام قبول نہیں کیا تھا۔ ان کی چھ اولادیں تھیں۔ چار بیٹے، طالب، عقیل، جعفر اور علی۔ دو بیٹیاں، ام ہانی اور جمانہ۔
Flag Counter