Maktaba Wahhabi

243 - 241
بیعت خلافت جس روز خلیفۂ ثالث امیر المومنین حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کو ظالمانہ طور پر شہید کر دیا گیا، اسی روز بہت سے لوگ جن میں جلیل القدر صحابہ حضرت طلحہ بن عبیداللہ رضی اللہ عنہ اور حضرت زبیر بن عوام رضی اللہ عنہ کے علاوہ دیگر مہاجرین اور انصار بھی شامل تھے، حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا کہ خلیفۂ ثالث کو شہید کر دیا گیا ہے۔ اب ضروری ہے کہ نئے خلیفہ کی بیعت کی جائے۔ اِس لیے نئے خلیفہ کے طور پر ہم آپ کی بیعت کرنے آئے ہیں۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے جواب دیا کہ مجھے خلیفہ بننے کی کچھ ضرورت نہیں، میرے علاوہ آپ جسے بھی خلافت کے لیے انتخاب کریں گے، مجھے اس کی بیعت کے لیے تیار پائیں گے۔ یہ کہہ کر آپ نے حضرت طلحہ بن عبیداللہ اور حضرت زبیر بن عوام رضی اللہ عنہما کی طرف دیکھا اور کہا کہ میں آپ دونوں میں سے کسی ایک کی بیعت کرتا ہوں۔ ان دونوں نے کہا: نہیں بلکہ ہم آپ کی بیعت کرتے ہیں۔ دیگر صحابۂ کرام نے بھی کہا کہ اس وقت آپ سے بڑھ کر خلافت کا حقدار کوئی نہیں۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے ان کا اصرار دیکھا تو فرمایا: میری بیعت خفیہ طور پر نہیں ہوگی۔ میں مسجد میں جاؤں گا اور علانیہ بیعت لوں گا، چنانچہ تمام لوگ مسجد میں جمع ہوئے۔
Flag Counter