Maktaba Wahhabi

123 - 265
ضمیمہ قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿ وَالْعَادِيَاتِ ضَبْحًا ،فَالْمُورِيَاتِ قَدْحًا ، فَالْمُغِيرَاتِ صُبْحًا ، فَأَثَرْنَ بِهِ نَقْعًا ، فَوَسَطْنَ بِهِ جَمْعًا ﴾ ’’سرپٹ دوڑتے ہانپتے گھوڑوں کی قسم پھر سم مار کر چنگاریاں نکالنے والوں کی۔ پھر صبح کے وقت حملہ کرنے والوں کی، پھر اس وقت وہ گرد و غبار اڑاتے ہیں، پھر اس وقت وہ (دشمن کی) جماعت کے درمیان گھس جاتے ہیں!!!‘‘ [1] مذکورہ آیات میں اللہ تعالیٰ نے گھوڑوں اور ان کی ہنہناہٹ ، ان کے دوڑنے سے اٹھنے والی گرد اور آگ کی قسم کھائی ہے کیونکہ یہ چیزیں مرد جنگ اور سپاہیوں کے لیے حوصلہ مند ثابت ہوتی ہیں اور اسی بات کی تائید کے لیے اللہ تعالیٰ نے یہ بھی فرمایا: ﴿ وَأَعِدُّوا لَهُمْ مَا اسْتَطَعْتُمْ مِنْ قُوَّةٍ وَمِنْ رِبَاطِ الْخَيْلِ تُرْهِبُونَ بِهِ عَدُوَّ اللّٰهِ وَعَدُوَّكُمْ ﴾ ’’تم ان کے مقابلے کے لیے اپنی طاقت و قوت تیار رکھو اور گھوڑوں کو تیار رکھو۔ اس سے تم اللہ کے دشمنوں اور اپنے دشمنوں کو خوف زدہ رکھ سکو گے۔‘‘[2]
Flag Counter