Maktaba Wahhabi

228 - 265
عبداللہ بن امیہ بن مغیرہ رضی اللہ عنہ یہ شخص سردارانِ قریش میں سے ایک بہادر، شہ سوارانِ قریش میں سے مشہور شہسوار، دارالندوہ کمیٹی کا رکن، اسلام سے قبل بڑی الجھی گتھیاں سلجھانے والا اور فیصلے کرنے والا تھا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جو صدائے لَاإلٰہ بلند کی اس نے بھی سنی، اس کا اضطراب بڑھا، نیند اچاٹ ہو گئی۔ مسلمانوں کی روز بروز بڑھتی ہوئی تعداد نے اس کے غصے کو مزید ہوا دی۔ یہ غصے سے لال پیلا ہو کر نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے مسلمانوں کو دور کرنے کے لیے مسلمانوں پر چڑھ دوڑا۔ اگر کوئی تاجر ہوتا تو یہ اس کی تجارت ختم کرا دیتا۔ اگر کوئی معزز شخص ہوتا تو اسے بے ہودہ اور فحش باتیں سناتا، غلاموں اور نوکروں کو سخت اذیت سے دو چار کرتا، ان کے جسموں کو آگ سے داغتا اور پھر ان پر کوڑے برساتا تھا۔ یہ تھا عبداللہ بن امیہ بن مغیرہ کا کردار اسلام قبول کرنے سے پہلے۔ اور جب ہم ان کا نسب نامہ دیکھتے ہیں تو ان کے والد امیہ بن مغیرہ کو ایسا شخص پاتے ہیں جو کریم و سخی، مال خرچ کرنے والا اور لوگوں کو زاد راہ دینے والا انسان ہے۔
Flag Counter