Maktaba Wahhabi

237 - 265
اسباب نزولِ آیات چاندنی رات میں چاند چمک رہا ہے۔ دارالندوہ میں قریشی سردار موجود ہیں۔ عتبہ، شیبہ، ابو سفیان بن حرب، نضر بن حارث، اسود بن عبدالمطلب، ولید بن مغیرہ، ابو جہل بن ہشام، عبداللہ بن امیہ، امیہ بن خلف سب سردار اپنی اپنی نشستوں پر براجمان ہیں۔ یہ سب قریش کے نمائندے اور صاحبِ حل و عقد ہیں۔ یہ سب دارالندوہ میں نئی دعوت کے پھیلاؤ کو زیر بحث لاتے ہیں اور کہتے ہیں: اب تو ہر روز اس گروہ میں نئے لوگ شامل ہو رہے ہیں۔ اس معاملے پر اب خاموشی اختیار نہیں کی جا سکتی۔ سب سرداروں کو اس (نبی صلی اللہ علیہ وسلم)سے بات کرنے کے لیے جمع کیا جائے۔ عبداللہ بن امیہ اس کا پھوپھی زاد ہے، اسے سفیر بنایا جائے۔ عبداللہ بن امیہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گیا اور کہا کہ تمام سردار دارالندوہ میں جمع ہیں اور آپ کو یاد کر رہے ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بے رخی اختیار نہیں فرمائی بلکہ آپ فوراً یہ سوچ کر تشریف لے گئے کہ شاید میری دعوت کے حوالے سے انھوں نے کچھ اچھا ارادہ کر لیا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
Flag Counter