Maktaba Wahhabi

69 - 265
اسباب نزول سعید بن مسیب رحمہ اللہ فرماتے ہیں:جب صہیب رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف ہجرت کر کے آنے لگے تو مشرکین نے ان کا پیچھا کیا۔ سیدنا صہیب رضی اللہ عنہ اپنی سواری سے اترے اور تیر کمان اپنے ہاتھ میں پکڑتے ہوئے، گویا ہوئے: او قریشیو! تم جانتے ہو کہ میں تم سب سے زیادہ ماہر تیر انداز ہوں اور اللہ کی قسم! جب تک میرے ترکش میں ایک بھی تیر باقی ہے تم مجھ تک نہیں پہنچ سکتے۔ اور اگر تیر ختم ہو گئے تو تلوار میرے پاس ہے اور میں تلوار چلانا بھی خوب جانتا ہوں۔ اب تم جو چاہو کرو۔ وہ کہنے لگے: تم ہمیں اپنے مال اور گھر کا پتہ بتا دو، ہم تمھیں چھوڑ دیں گے۔ صہیب رضی اللہ عنہ نے یہ شرط منظور کر لی اور انھیں اپنے گھر اور مال کے بارے میں بتا دیا۔ جب مدینہ پہنچے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ابو یحییٰ! تو نے نہایت ہی نفع مند تجارت کی ہے۔‘‘ اس وقت یہ آیت نازل ہوئی: ﴿ وَمِنَ النَّاسِ مَنْ يَشْرِي نَفْسَهُ ابْتِغَاءَ مَرْضَاتِ اللّٰهِ وَاللّٰهُ رَءُوفٌ بِالْعِبَادِ﴾ ’’اور بعض لوگ وہ بھی ہیں کہ اللہ کی رضا مندی کی خاطر اپنی جان تک بیچ ڈالتے
Flag Counter