Maktaba Wahhabi

146 - 222
آیات کی شان نزول سورۂ نور کی مذکورہ آیات جب نازل ہوئیں تو انصار کے سردار سعد بن عبادہ رضی اللہ عنہ نے کہا: اللہ کے رسول! کیا یہ آیت اسی طرح اتری ہے؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((أَلَا تَسْمَعُونَ یَا مَعْشَرَ الْأَنْصَارِ! إِلٰی مَا یَقُولُ سَیِّدُکُمْ؟)) ’’انصار کی جماعت! تمھارے سردار نے جو کہا ہے، کیا تم سن رہے ہو؟‘‘ صحابہ رضی اللہ عنہم نے عرض کیا: اللہ کے رسول! سعد بن عبادہ بڑے غیور انسان ہیں۔ اللہ کی قسم! انھوں نے ہمیشہ کنواری عورت ہی سے شادی کی ہے۔ اور جس عورت کو بھی انھوں نے طلاق دی ہے تو ان کی شدید غیرت کی بنا پر کسی دوسرے شخص نے اس سے شادی کی جرأت نہیں کی۔ سیدنا سعد بن عبادہ رضی اللہ عنہ نے کہا: اللہ کے رسول! میں جانتا ہوں کہ یقیناً یہ اللہ کی طرف سے برحق ہیں لیکن مجھے تعجب اس بات پر ہوا کہ اگر میں بیوی کو دیکھوں کہ اس کی رانوں پر کوئی اجنبی سوار ہے اور مجھے اتنا بھی اختیار نہیں کہ چار گواہ لانے سے پہلے اسے پیچھے ہٹاؤں۔ اللہ کی قسم! میرے گواہ لانے تک تو وہ اپنی ضرورت پوری کرچکا ہوگا۔ اس واقعے کو تھوڑا ہی عرصہ گزرا ہوگا کہ ہلال بن امیہ رضی اللہ عنہ رات کے وقت اپنے کھیتوں سے پلٹے تو اپنی بیوی کے پاس کسی اجنبی مرد کو دیکھا۔ انھوں نے اسے اپنی آنکھوں سے
Flag Counter