زید بن ارقم رضی اللہ عنہ
زید بن ارقم بن زید بن قیس انصاری خزرجی رضی اللہ عنہ کا شمار انصار کے ان لوگوں میں ہوتا ہے جنھوں نے اپنے مہاجر بھائیوں کا شاندار استقبال کیا اور ان پر اپنا قیمتی مال اور جانیں نچھاور کردیں۔ زید رضی اللہ عنہ یتیم تھے۔ اور عبد اللہ بن رواحہ رضی اللہ عنہ کے زیر سایہ انھی کے ہاں پرورش پارہے تھے۔ یہ عبد اللہ بن رواحہ رضی اللہ عنہ وہی ہیں جنھوں نے عمرۃ القضاء کے موقع پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اونٹنی کی مہار تھام رکھی تھی اور یہ شعر پڑھ رہے تھے ؎
خَلُّوا بَنِي الْکُفَّارِ عَنْ سَبِیلِہِ
خَلُّوا فَإِنَّ الْخَیْرَ مَعَ رَسُولِہِ
قَدْ أَنْزَلَ الرَّحْمٰنُ فِي تَنْزِیلِہِ
ضَرْبًا یَزِیلُ الْہَامَ عَنْ مَقِیلِہِ
وَ یُذْہِلُ الْخَلِیلَ عَنْ خَلِیلِہِ
’’اے گروہ کفار! آج نبی کا راستہ چھوڑ دو، پیچھے ہٹ جاؤ اور جان لو بے شک خیر و بھلائی اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا دامن تھامنے میں ہے۔ اللہ رحمن نے اپنے قرآن میں یہ حکم اتارا ہے کہ کفار کو ایسی ضرب لگاؤ جس سے ان کی کھوپڑیاں
|