Maktaba Wahhabi

204 - 269
تتمہّ جن لوگوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی دعوت کو قبول کیا اور آپ کی اتباع و اطاعت پر کمر بستہ ہو گئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان لوگوں کے لیے کیا کرتے تھے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے عطا کردہ وہ کون سے عطیات تھے جو اِن کی نظر میں ان کے والدین، بھائیوں، بہنوں، بیٹوں اور پوتوں سے بھی زیادہ عزیز تھے؟ کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم انھیں مال و دولت، شہرت یا کسی بڑے عہدے کا لالچ دیتے تھے؟ ہرگز نہیں، یہاں تو معاملہ ہی الٹ تھا یہ لوگ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خاطر مال و دولت اور اپنی شاہانہ زندگی قربان کرکے سخت بھوک پیاس اور آشوب و آزمائش کی زندگی اختیار کر رہے تھے۔ یہ ایمان کے متوالے مشرکوں کا عذاب جھیل رہے تھے، تپتے ہوئے صحراؤں میں گھسیٹے جاتے تھے، نیزوں کی ضرب سے مارے جاتے تھے اور زنجیروں میں جکڑ دیے جاتے تھے مگر کلمۂ توحید بلند کرنے سے باز نہ آتے تھے۔ آخر یہ کیا ماجرا تھا؟ حقیقت یہ ہے کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم دنیاوی سازو سامان کی کسی چیز کے بھی مالک نہ تھے، نہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان کو کسی لمبی چوڑی سلطنت یا بلند عہدے کا لالچ دیتے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی دعوت کلمۂ شہادت اور آیاتِ قرآنیہ پر مشتمل ہوتی تھی۔ جب بھی
Flag Counter