Maktaba Wahhabi

64 - 269
سیدنا عمار بن یاسر رضی اللہ عنہ آپ سابقون اولون صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم میں سے ہیں۔ بیعتِ رضوان میں بھی شامل تھے۔ آپ اس عظیم معرکۂ بدر میں بھی شامل تھے جس میں اللہ کے فرشتے مومنوں کے ساتھ مل کر کفار سے لڑے تھے۔ آپ کے والد یاسر بھی سابقون میں سے ہیں۔ انھیں قریش نے کمزور سمجھ کر عذاب الیم میں مبتلا کیے رکھا تھا۔ انھیں گرم تپتی ریت پر لٹا دیا جاتا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم قریب سے گزرتے تو فرماتے: ’’اے آل یاسر! صبر کرنا، تمھارا ٹھکانا جنت ہے۔‘‘ [1] آپ کی والدہ محترمہ کا نام سمیہ رضی اللہ عنہا تھا۔ وہ اسلام کی راہ میں شہید ہونے والی پہلی خاتون ہیں۔ آپ کا ایک بھائی عبداللہ تھا جسے بنو دیل نے جاہلیت کے دور میں قتل کر دیا تھا۔ حلیہ اور صفات آپ اونچے قد کے مالک تھے۔ بیٹھے بھی ہوتے تو ایسا معلوم ہوتا کہ کھڑے ہیں۔ چلتے تو معلوم ہوتا کہ سوار ہیں۔ آنکھیں سرمگین تھیں۔ کندھوں کے درمیان فاصلہ زیادہ
Flag Counter