Maktaba Wahhabi

128 - 243
خلاصہ کلام انسان ان بنیادی اسباب پر غور و فکر کرے جنھوں نے ابو لہب کو اس دعوت کی مخالفت کے لیے سامنے لا کھڑا کیا۔ کبھی وہ گفتگو کے ذریعے حملہ کرتا ہے تو کبھی قومی عصبیت کے ساتھ وار کرتا ہے اور کبھی اس (نئی دعوت) کے مقابلے میں ہر الٹے دماغ والے، کم عقل اور ڈرپوک شخص کو لا کھڑا کرتا ہے۔ کیا محمد صلی اللہ علیہ وسلم اپنی بات اور دعوت میں جھوٹے تھے؟ یقیناً خود ابو لہب کا دل بھی اس بات کا انکار کرتا تھا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اپنی دعوت میں جھوٹے ہیں، اور اس بات کی تائید وہ روایت بھی کرتی ہے جو امام ترمذی اور دیگر محدثین نے نقل کی ہے۔ ابو لہب اور اس کے ساتھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہتے تھے: اے محمد! ہم یہ نہیں کہتے کہ تو جھوٹا ہے، لیکن جس بات کی تبلیغ کے لیے تو کمر بستہ ہو گیا ہے وہ غلط ہے۔[1] ابولہب کی یہ بات شاہ روم ہرقل کی اس بات سے ملتی ہے جو اس نے ابوسفیان سے بات چیت کے دوران کہی تھی۔ ہرقل نے کہا: کیا تم محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو دعوائے نبوت سے پہلے جھوٹا سمجھتے تھے؟ ابو سفیان نے کہا: ’’نہیں‘‘۔ ہر قل نے پوچھا کہ کیا وہ لوگوں کو دھوکہ دیتا
Flag Counter