Maktaba Wahhabi

137 - 243
کعب بن اشرف پچھلی چودہ صدیوں میں جب سے اسلام مدینہ منورہ میں جلوہ افروز ہوا ہے یہود اسلام کی بنیادی تعلیمات اور قوانین پر یلغار کر رہے ہیں۔جب سے اسلامی تعلیمات کا آغاز ہوا ہے، تبھی سے امت مسلمہ کے متعلق جھوٹی باتیں پھیلانا شروع کر دیں۔ ابتدا ہی میں یہ اسلام کے نام لیواؤں کے خلاف جزیرۂ عرب کے مشرکین کو اکساتے اور منافقین کو جرأت دلاتے تھے۔ رئیس المنافقین عبداللہ بن ابی کے ساتھ مل کر مسلمانوں سے انتقام لینے کے لیے خفیہ پروپیگنڈے کرتے تھے۔ یہود نے اسلام اور مسلمانوں کے خلاف اس جنگ میں جو ہتھیار استعمال کیے ان میں سے پہلا ہتھیار مسلمانوں کو وحی اور رسالت کے متعلق شکوک و شبہات میں ڈالنا تھا۔ دوسرا مسلمانوں کے اجتماعی معاملات میں بد امنی پیدا کرنا اور تیسرا اسلام اور مسلمانوں کے خلاف کافروں سے قسمیں کھا کر معاہدہ کرنا۔ گزشتہ آیات سے ان کی خطرناک تدبیروں، چالوں اور امتِ مسلمہ کے خلاف مشرکین کو ابھارنے کی وضاحت ملتی ہے۔ مسلمانوں کے خلاف مشاورت کی کمیٹی کا سردار کعب بن اشرف تھا۔ کعب بن اشرف کون تھا؟ کس و جہ سے اس کے بارے میں قرآن کریم نازل ہوا؟
Flag Counter