Maktaba Wahhabi

181 - 243
نزولِ آیات کے اسباب امیہ بن خلف ان لوگوں میں سے تھا کہ جو لوگوں کو اسلام میں داخل ہونے سے روکتے تھے اور اپنے غیظ و غضب کا کوڑا مسلمانوں پر برساتے تھے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو تکالیف پہنچاتے تھے۔ ایسی کوئی جگہ نہ تھی جہاں قریش نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو تکلیف دینے کا منصوبہ بنایا ہو اور ان کے ساتھ امیہ بن خلف نہ ہو، یہ شخص اسلام کا بد ترین دشمن تھا۔ یہ تکلیف پہنچانے کے پلان بنانے اور ان معاملات میں غور و فکر کرنے والوں میں سے تھا کہ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ قول و عمل سے جنگ کس انداز سے کی جائے۔ دعوت اسلامیہ کی تاریخ میں غور و فکر کرنے والا بآسانی دیکھ سکتا ہے کہ امیہ بن خلف ہمیشہ ہر اس جھوٹی اور من گھڑت خبر کو اُڑائے لیے پھرتا تھا جسے قریش رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات اور رسالت کے متعلق لوگوں کو شک و شبہ میں مبتلا کرنے کے لیے پھیلایا کرتے تھے۔ ان میں سے بعض کا تذکرہ قرآن مجید نے بھی کیا ہے۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿ أَأُلْقِيَ الذِّكْرُ عَلَيْهِ مِنْ بَيْنِنَا بَلْ هُوَ كَذَّابٌ أَشِرٌ﴾
Flag Counter