Maktaba Wahhabi

29 - 243
آیات کا سببِ نزول العوفی نے سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے بیان کیا ہے کہ ایک دن ولید بن مغیرہ سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے پاس آیا اور پوچھا: یہ قران کیسی کتاب ہے؟ جب سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے اسے بتایا تو وہ قریش کے پاس آیا اور کہنے لگا: ’’ابن ابی کبشہ(محمدصلی اللہ علیہ وسلم )جو کچھ کہتا ہے اس پر تعجب ہے۔ اللہ کی قسم! وہ شعر بھی نہیں ہے، نہ وہ جادو ہے اور نہ اسے جنون لاحق ہے۔ بلاشبہ اس کا قول اللہ کے کلام میں سے ہے۔‘‘ جب قریش والوں نے یہ باتیں سنیں تو انھوں نے ایک سازش کی اور کہا: ’’اللہ کی قسم! اگر ولید بے دین ہوگیا تو سارے قریشی بے دین ہو جائیں گے۔‘‘ جب ابوجہل نے ولید کی باتیں اور قریشیوں کی باتیں سنیں تو اس نے کہا: گھبراؤ نہیں، میں اس معاملے کو دیکھتا ہوں۔ وہ ولید بن مغیرہ کے گھر آیا اور اسے مخاطب کرتے ہوئے کہا: کیا تجھے اس بات کا علم ہے کہ تیری قوم نے تیرے لیے صدقے کا مال جمع کیا ہے؟ وہ بولا: کیا میں تم سب سے زیادہ مال و اولاد والا نہیں ہوں؟ تو ابو جہل نے کہا: لوگ باتیں کر رہے ہیں کہ تو ابن ابی قحافہ(ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ ) کے پاس کھانا کھانے جاتا ہے۔ اس نے کہا: کیا میرے خاندان نے یہ باتیں کی ہیں؟ اللہ کی قسم! اب میں ابوبکر و عمر(رضى اللہ عنہ ) کے
Flag Counter