Maktaba Wahhabi

33 - 243
اہلِ حق ہمیشہ ستائے گئے ہر زمانے اور ہر ملک کے لوگوں کا یہ طریقہ کار رہا ہے کہ وہ اپنے نیک اور مخلص لوگوں کے خلاف سازشیں کرتے آئے ہیں اور کلمۂ حق کہنے والوں کے راستے میں روڑے اٹکاتے رہے ہیں۔ انبیاء اور رسل بھی لوگوں کے اس رویے سے محفوظ نہیں رہے حتی کہ اولیاء اللہ اور متقین بھی اس عتاب کا شکار رہے۔ اور پھر ان عظیم لوگوں نے ان حالات کو کیسے برداشت کیا اور کتنی بہادری اور ایمان کا مظاہرہ کیا۔ تاریخ اس قسم کے واقعات سے بھری پڑی ہے، گویا یہ دستورِ کائنات اور قانونِ حیات ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: ’’سب سے زیادہ آزمائشیں نبیوں پر آتی ہیں، ان کے بعد علماء پر، پھر صالحین پر۔‘‘ [1] اللہ تعالیٰ نے عیسیٰ علیہ السلام کی طرف وحی نازل کی: ’’نبی کی حرمت کا پاس اس کے اپنے شہر کے لوگ ہی نہیں کرتے۔‘‘ جب نبی لوگوں کو حق بات سے آگاہ کرتا ہے تو لوگ اس کے دشمن ہوجاتے ہیں اور اس کی عزت نہیں کرتے۔ امام بیہقی رحمہ اللہ نے بیان کیا ہے کہ کعب احبار نے ابو مسلم خولانی سے پوچھا: ’’تم اپنی
Flag Counter