Maktaba Wahhabi

107 - 250
ان آیات کو ملانے سے استحسار، فتر اور سئم ایک دوسرے کی بہترین وضاحت پیش کرتے ہیں۔ مثال نمبر 4 ﴿ فَبَدَّلَ الَّذِينَ ظَلَمُوا قَوْلًا غَيْرَ الَّذِي قِيلَ لَهُمْ فَأَنزَلْنَا عَلَى الَّذِينَ ظَلَمُوا رِجْزًا مِّنَ السَّمَاءِ بِمَا كَانُوا يَفْسُقُونَ ﴿٥٩﴾﴾ (البقرۃ:59) ’’تو جو ظالم تھے، انہوں نے اس لفظ کو، جس کا ان کو حکم دیا تھا، بدل کر اس کی جگہ اور لفظ کہنا شروع کیا، پس ہم نے (ان) ظالموں پر آسمان سے عذاب نازل کیا، کیونکہ نافرمانیاں کیے جاتے تھے۔‘‘ ایک دوسری آیت میں یوں ہے: ﴿ فَبَدَّلَ الَّذِينَ ظَلَمُوا مِنْهُمْ قَوْلًا غَيْرَ الَّذِي قِيلَ لَهُمْ فَأَرْسَلْنَا عَلَيْهِمْ رِجْزًا مِّنَ السَّمَاءِ بِمَا كَانُوا يَظْلِمُونَ ﴿١٦٢﴾﴾ (الاعراف:162) ’’پس جو ان میں ظالم تھے انہوں نے اس لفظ کو جس کا ان کو حکم دیا گیا تھا بدل کر اس کی جگہ اور لفظ کہنا شروع کیا تو ہم نے ان پر آسمان سے عذاب بھیجا اس لیے کہ ظلم کرتے تھے۔‘‘ ان دونوں آیات کو ملانے سے ظلم و فسق اور ارسال و انزال کی تفسیر سامنے آتی ہے اور ان کے معانی کا تعین ہو جاتا ہے۔ مثال نمبر 5 ایک مقام پر ہے: ﴿ فَانفَجَرَتْ مِنْهُ اثْنَتَا عَشْرَةَ عَيْنًا ۖ﴾ (البقرۃ:60) اور دوسری جگہ پر ہے: ﴿ فَانبَجَسَتْ مِنْهُ اثْنَتَا عَشْرَةَ عَيْنًا ۖ﴾ (الاعراف:160) اس سے انفجار اور انبجاس کی تشریح معلوم ہوتی ہے۔ اس طرح کے استنباطات اور تشریحات کی بنیادی رہنمائی خود شارحِ اول و مفسرِ اول صاحب قرآن صلی اللہ علیہ وسلم کے بعض ارشادات سے مترشح ہوتی ہے۔
Flag Counter