Maktaba Wahhabi

115 - 250
مثال نمبر 5 ایک مقام پر اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿ كَمْ تَرَكُوا مِن جَنَّاتٍ وَعُيُونٍ ﴿٢٥﴾ وَزُرُوعٍ وَمَقَامٍ كَرِيمٍ ﴿٢٦﴾ وَنَعْمَةٍ كَانُوا فِيهَا فَاكِهِينَ ﴿٢٧﴾ كَذَٰلِكَ ۖ وَأَوْرَثْنَاهَا قَوْمًا آخَرِينَ ﴿٢٨﴾﴾ (الدخان:25 تا 28) ’’وہ لوگ بہت سے باغ اور چشمے چھوڑ گئے اور کھیتیاں اور نفیس مکان اور آرام کی چیزیں جن میں عیش کیا کرتے تھے، اسی طرح (ہوا) اور ہم نے دوسرے لوگوں کو ان چیزوں کا مالک بنا دیا۔‘‘ یہاں ابہام ہے کہ جس قوم کو اللہ تعالیٰ نے باغات وغیرہ کا وارث بنایا وہ کون سی قوم تھی؟ ایک دوسرے مقام پر اس ابہام سے کچھ پردہ اٹھاتے ہوئے فرمایا: ﴿ وَأَوْرَثْنَا الْقَوْمَ الَّذِينَ كَانُوا يُسْتَضْعَفُونَ مَشَارِقَ الْأَرْضِ وَمَغَارِبَهَا﴾ (الاعراف:137) ’’اور جو لوگ کمزور سمجھے جاتے تھے ان کو سرزمین (شام) کے مشرق و مغرب کا ہم نے وارث بنا دیا۔‘‘ جس سے پتہ چلتا ہے کہ وہ انتہائی کمزور قوم تھے، جسے اللہ تعالیٰ نے باغات کا وارث بنا دیا۔ ایک اور مقام پر بالکل وضاحت سے بتلا دیا کہ اس قوم سے مراد بنی اسرائیل ہیں: ﴿ فَأَخْرَجْنَاهُم مِّن جَنَّاتٍ وَعُيُونٍ ﴿٥٧﴾ وَكُنُوزٍ وَمَقَامٍ كَرِيمٍ ﴿٥٨﴾ كَذَٰلِكَ وَأَوْرَثْنَاهَا بَنِي إِسْرَائِيلَ ﴿٥٩﴾﴾ (الشعراء:57 تا 59) ’’پس ہم نے ان کو باغوں اور چشموں سے نکال دیا اور خزانوں اور نفیس مکانات سے، (ان کے ساتھ ہم نے) اس طرح (کیا) اور ان چیزوں کا وارث بنی اسرائیل کو کر دیا۔‘‘ مثال نمبر 6 ﴿ لِّلرِّجَالِ نَصِيبٌ مِّمَّا تَرَكَ الْوَالِدَانِ وَالْأَقْرَبُونَ وَلِلنِّسَاءِ نَصِيبٌ ’’جو مال ماں باپ اور رشتہ دار چھوڑ مریں تھوڑا ہو یا بہت۔ اس میں مردوں کا
Flag Counter