Maktaba Wahhabi

126 - 250
الْعِلْمَ مَاذَا قَالَ آنِفًا ۚ أُولَـٰئِكَ الَّذِينَ طَبَعَ اللّٰه عَلَىٰ قُلُوبِهِمْ وَاتَّبَعُوا أَهْوَاءَهُمْ ﴿١٦﴾﴾ (محمد:16) ’’اور ان میں بعض ایسے بھی ہیں جو تمہاری طرف کان لگائے یہاں تک کہ (سب کچھ سنتے ہیں، لیکن) جب تمہارے پاس سے نکل کر چلے جاتے ہیں تو جن لوگوں کو علم (دین) دیا گیا ہے ان سے کہتے ہیں کہ (بھلا) انہوں نے ابھی کیا کہا تھا؟ یہی لوگ ہیں جن کے دلوں پر اللہ نے مہر لگا رکھی ہے اور وہ اپنی خواہشوں کے پیچھے چل رہے ہیں۔‘‘ ﴿ أُولَـٰئِكَ الَّذِينَ لَعَنَهُمُ اللّٰه فَأَصَمَّهُمْ وَأَعْمَىٰ أَبْصَارَهُمْ ﴿٢٣﴾ أَفَلَا يَتَدَبَّرُونَ الْقُرْآنَ أَمْ عَلَىٰ قُلُوبٍ أَقْفَالُهَا ﴿٢٤﴾﴾ (محمد:23-24) ’’یہی لوگ ہیں جن پر اللہ نے لعنت کی ہے اور ان (کے کانوں) کو بہرا اور (ان کی) آنکھوں کو اندھا کر دیا ہے۔ بھلا یہ لوگ قرآن میں غور نہیں کرتے یا (ان کے) دلوں پر قفل لگ رہے ہیں۔‘‘ ﴿ ذَٰلِكَ بِأَنَّهُمْ آمَنُوا ثُمَّ كَفَرُوا فَطُبِعَ عَلَىٰ قُلُوبِهِمْ فَهُمْ لَا يَفْقَهُونَ ﴿٣﴾ ’’یہ اس لیے کہ یہ (پہلے تو) ایمان لائے پھر کافر ہو گئے تو ان کے دلوں پر مہر لگا دی گئی۔ سو اب یہ سمجھتے ہی نہیں۔‘‘ (المنافقون:3) (7) قرآن مجید اپنے واقعات کی تفصیلات پیش کرتا ہے قرآن مجید میں انبیائے سابقین، عباد صالحین کا بھی تذکرہ ہے اور بعض طواغیت و کفار اور فجار و فساق کا بھی، امم ماضیہ کی عبرت انگیز داستانیں بھی ہیں اور اقوام صالحہ پر انعامات الٰہیہ کی تفصیلات بھی۔ ان میں سے کئی واقعات کو قرآن مجید نے مختلف اہداف کے پیش نظر مکرر بیان فرمایا ہے۔ اس تکرار میں کہیں ایجاز ہے اور کہیں اطناب، بعض مقامات پر اختصار و اجمال ہے اور دیگر مقامات پر بیان و تفصیل۔ مجمل واقعات کی مفصل مقامات کی روشنی میں تفسیر و توضیح پیش کرنا بھی تفسیر القرآن بالقرآن کا ایک اسلوب ہے۔
Flag Counter