Maktaba Wahhabi

128 - 250
مثال نمبر 1: سورۃ المائدہ میں ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿ أُحِلَّتْ لَكُم بَهِيمَةُ الْأَنْعَامِ إِلَّا مَا يُتْلَىٰ عَلَيْكُمْ﴾ (المائدہ:1) ’’تمہارے لیے چارپائے جانور (جو چرنے والے ہیں) حلال کر دیے گئے ہیں بجز ان کے نام پڑھ کر سنا دئیے جائیں گے۔‘‘ ایک آیت کے بعد اس حوالے کی وضاحت کر دی اور ﴿ إِلَّا مَا يُتْلَىٰ ﴾ کو کھول دیا: ﴿ حُرِّمَتْ عَلَيْكُمُ الْمَيْتَةُ۔۔۔﴾ (المائدہ:3) ’’حرام ہے تم پر مرا ہوا جانور اور (بہتا) لہو اور سور کا گوشت۔۔۔‘‘ مثال نمبر 2: سورۃ النساء میں ارشاد الٰہی ہے: ﴿ وَاللَّاتِي يَأْتِينَ الْفَاحِشَةَ مِن نِّسَائِكُمْ فَاسْتَشْهِدُوا عَلَيْهِنَّ أَرْبَعَةً مِّنكُمْ ۖ فَإِن شَهِدُوا فَأَمْسِكُوهُنَّ فِي الْبُيُوتِ حَتَّىٰ يَتَوَفَّاهُنَّ الْمَوْتُ أَوْ يَجْعَلَ اللّٰه لَهُنَّ سَبِيلًا ﴿١٥﴾﴾ (النساء:15) ’’مسلمانو تمہاری عورتوں میں جو بدکاری کا ارتکاب کر بیٹھیں ان پر اپنے لوگوں میں سے چار شخصوں کی شہادت لو۔ اگر وہ (ان کی بدکاری کی) گواہی دیں تو ان عورتوں کو گھروں میں بند رکھو یہاں تک کہ موت ان کا کام تمام کر دے یا اللہ ان کے لیے کوئی اور سبیل (پیدا) کرے۔‘‘ جس راہ کا اللہ تعالیٰ نے وعدہ کیا وہ سورۃ النور میں بیان کردہ نظامِ حدود ہے: ﴿ فَاجْلِدُوا كُلَّ وَاحِدٍ مِّنْهُمَا مِائَةَ جَلْدَةٍ ۖ﴾ (النور:2) ’’(جب ان کی بدکاری ثابت ہو جائے تو) دونوں میں سے ہر ایک کو سو کوڑے مارو۔‘‘ (9) قرآن مجید اپنے اختصارات و ایجازات کی تشریحات کرتا ہے قرآن مجید میں کئی مقامات پر ایک چیز مختصراً ذکر کی جاتی ہے اور دوسرے مقام پر اس چیز کو قدرے تفصیل سے ذکر کر دیا جاتا ہے۔ یہ اختصار بعض دفعہ مفاعیل و متعلقات کے حذف کی صورت میں ہوتا ہے اور دوسرے مقام پر محذوفات کو ظاہر کر دیا جاتا ہے۔ بعض
Flag Counter