Maktaba Wahhabi

141 - 250
لِلنَّاسِ مَا نُزِّلَ إِلَيْهِمْ وَلَعَلَّهُمْ يَتَفَكَّرُونَ ﴿٤٤﴾﴾ (النحل:44) کے تحت قرآن مجید کی شارح احادیث ہیں، نماز سے متعلق وارد احادیث، نمازوں کی تعداد، رکعات، کیفیات اور ترتیبات یہ سب ’’ أقيموا الصلاة‘‘ کی نبوی تشریحات ہیں۔ اسی طرح زکاۃ، صیام، حج بیت اللہ، نکاح و طلاق، ظہار و لعان، بیوع و معاملات، قصاص و دیات اور دیگر احادیث احکام، آیات الأحکام کی سب سے مفصّل، مستند اور معتبر تشریح ہیں۔ [1] تیسری قسم: قرآن مجید سے زائد احکام و مضامین پر مشتمل احادیث بہت ساری احادیث مستقل بالذات ہیں، بظاہر وہ کسی آیت قرآنی کی شرح و تفسیر یا تائید و تقویت میں وارد نہیں ہوئیں۔ ان احادیث کا مأخذ و مصدر کیا ہے؟ اس بارے میں علماء کے چار اقوال ذکر کیے جا چکے ہیں۔ کئی اہل علم ایسی احادیث کے بارے میں بھی یہ رائے رکھتے ہیں کہ ایسی احادیث کے اصول و ضوابط بنیادی طور پر قرآن مجید سے مأخوذ ہیں۔ امام شافعی رحمہ اللہ بعض اہل علم کی رائے نقل کرتے ہوئے لکھتے ہیں: ’’ ومنهم من قال لم ليس سنة قط الا ولها أصل في الكتاب‘‘ [2] یعنی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جو بھی سنت جاری فرمائی ہے اس کی اصل کتاب اللہ میں موجود ہے۔ قرآن مجید نے حرم مکی کا تذکرہ کیا ہے، جبکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مدینہ منورہ کو بھی حرم قرار دیا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مدینہ منورہ کی طرف اشارہ کر کے فرمایا: ((إِنَّهَا حَرَمٌ آمِنٌ)) [3]’’بلاشبہ یہ پرامن حرم ہے۔‘‘
Flag Counter