Maktaba Wahhabi

143 - 250
’’نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جو کچھ بھی فرمایا ہے وہ قرآن مجید میں موجود ہے اور قرآن ہی کے اندر کی اصل و اساس پائی جاتی ہے۔ قریب یا بعید، جس کا نصیب تھا اس نے سمجھ لیا ہے اور جو اس سے بے بہرہ رہا ہے سو وہ بہرہ رہا ہے۔‘‘ قرآن سے زائد احکام و مضامین پر مشتمل احادیث کا مصدرِ تلقّی جو بھی ہو، بہرصورت واجب الاتباع ہیں، کیونکہ ہمیں مطلقاً اطاعت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا حکم دیا گیا ہے۔ [1] شارح قرآن احادیث کی انواع و اقسام گزشتہ صفحات میں واضح ہو چکا ہے کہ بعض احادیث قرآن مجید کی مترادف ہیں، بعض شارح اور بعض زائد از قرآن مضامین پر مشتمل ہیں۔ تفسیر القرآن بالحدیث کے ضمن میں اب یہ واضح کرنا مقصود ہے کہ حدیث قرآن مجید کی تفسیر و تشریح کس طرح پیش کرتی؟ (1) قرآنی الفاظ و کلمات کی تشریح بعض احادیث مبارکہ قرآن مجید کے الفاظ و کلمات کی تشریح پیش کرتی ہیں: مثال نمبر 1 اللہ تعالیٰ سورۃ البقرۃ میں ارشاد فرماتے ہیں: ﴿ وَكَذَٰلِكَ جَعَلْنَاكُمْ أُمَّةً وَسَطًا﴾ (البقرۃ:143) ’’اور اسی طرح ہم نے تمہیں بہترین امت بنایا۔‘‘ صحیح بخاری کی ایک حدیث میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے واضح طور پر اس آیت کی تفسیر کرتے ہوئے فرمایا: ((الوسط: العدل)) [2]’’امت وسط سے مراد امت عدل ہے۔‘‘
Flag Counter