Maktaba Wahhabi

185 - 250
(5) قرآنی استعمالات میں لفظ ’’فرض‘‘ وضاحت، انزال اور حلت وغیرہ کے معنی میں ہے۔ [1] جبکہ متاخرین اصولیین کے نزدیک یہ ایک خاص اصطلاح ہے اور اس کا خاص اصطلاحی مفہوم ہے۔ (5) تفسیر قرآن میں شرعی معنی کو مقدم رکھا جائے گا شرعی معنی سے مراد یہ ہے کہ شریعت بعض الفاظ کو خاص مفہوم میں لے آتی ہے، یا لغت میں مستعمل الفاظ پر نئی شروط و قیود اور اوصاف کا اضافہ کر کے اسے ایک بالکل نیا پیرہن دے دیتی ہے۔ اگر کوئی ’’مفسر‘‘ قرآن کے اس طرز کے شرعی اصطلاحی الفاظ کو محض لغت کی روشنی میں سمجھنے کی کوشش کرے تو اسے دماغی خلل ہی کہا جا سکتا ہے۔ مثال لغت میں سرینوں کو حرکت دینا ’’صلاة‘‘ کہلاتا ہے، زکوٰۃ کسی بھی چیز کی نشوونما کا مفہوم ادا کرتی ہے، صوم بمعنی مطلق امساک اور حج بمعنی مطلق قصد ہے، لیکن شریعت نے ان کو خاص اصطلاحی معانی میں ڈھال دیا ہے۔ ان پر مخصوص شروط و قیود کا اضافہ کر دیا ہے اور انہیں ایک بالکل نئی شکل دے دی ہے، لہٰذا مراد شریعت سے بے نیاز رہ کر ان الفاظ کا مفہوم محض لغت سے متعین نہیں کیا جا سکتا۔ [2]
Flag Counter