Maktaba Wahhabi

248 - 250
معارضین کچھ اہل علم اس کے برعکس دلائل دیتے ہیں، چنانچہ امام شاطبی متوفی 790ھ [1] اور امام ابو حیان اندلسی متوفی 745ھ [2]کا نام مخالفین میں سرفہرست ہے۔ جمہور مفسرین کرام اور امام طبری، قرطبی، ابن کثیر و دیگر کبار مفسرین کی تفاسیر سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ وہ اسے عملی طور پر کم از کم کوئی اہمیت نہیں دیتے۔ معتدل رائے اس بارے میں متوازن اور معتدل رائے یہ ہے کہ (1) قرآن مجید کی سائنسی تفسیر اور سائنسی اعجاز میں فرق کرنا ضروری ہے۔ (2) قرآن مجید کا سائنسی اعجاز یہ ہے کہ قرآن مجید نے آفاق و انفس، نجوم و کواکب، ارض و سماء، نباتات و اشجار وغیرہ کے بارے میں کئی حقائق تربیتی و روحانی نقطہ نظر سے پیش کیے ہیں۔ پوری سائنسی تاریخ میں کوئی ثابت شدہ حقیقت قرآنی بیانات کو غلط ثابت نہیں کر سکی اور نہ ہی کر سکتی ہے۔ بلکہ سائنسی ترقی قرآن مجید کے ثابت شدہ حقائق کے کسی پہلو کو مزید نکھارتی اور مبرہن کرتی ہے۔ قرآن مجید کی اس معجزانہ حیثیت پر تمام قدیم و جدید علماء متفق نظر آتے ہیں اور اس بارے میں کوئی مخالف رائے منقول نہیں ہے۔ [3] یہ سائنسی اعجاز ہے۔ (3) سائنسی تفسیر یہ ہے کہ کسی ایجاد، دریافت، سائنسی نظریہ یا تجربہ وغیرہ کے بارے میں رائے دینا کہ یہ نصِ قرآن کا مدلول ہے۔ [4] (4) سائنسی تفسیر کرتے ہوئے اگر درج ذیل شروط پیشِ نظر رکھی جائیں تو اس میں کوئی حرج نہیں۔
Flag Counter