Maktaba Wahhabi

68 - 250
﴿وَالَّذِينَ آمَنُوا أَشَدُّ حُبًّا للّٰه ۗ﴾ (البقرۃ:165) کے تحت محب صادق کے نزدیک رؤیت باری تعالیٰ سے بڑھ کر کوئی نعمت نہیں ہو سکتی۔ نفسیاتی طور پر بھی مخلص اپنے محسن صادق کو دیکھنے کا مشتاق ہوتا ہے، اس لیے اللہ تعالیٰ جنت میں اپنی شان الوہیت کے مطابق اہل جنت کے سامنے جلوہ افروز ہو کر اپنا دیدار کروائیں گے۔ تفسیر بالمأثور کی روشنی میں کہاں یہ انبساط و انجذاب اور دیدار الٰہی کے لیے نماز و دیگر اعمال کا اشتیاق اور کہاں معتزلہ و فلاسفہ اور متجددین و متشککین کی موشگافیاں کہ دیدار الٰہی ممکن بھی ہے یا نہیں؟ ﴿وَإِن مِّنكُمْ إِلَّا وَارِدُهَا ۚ كَانَ عَلَىٰ رَبِّكَ حَتْمًا مَّقْضِيًّا﴾ کی تفسیر بالمأثور سورہ مریم (71) کی اس آیت مبارکہ کی تفسیر میں اثری منہج کے مصنفین پل صراط اور ورود نار کے متعلق احادیث درج فرماتے ہیں۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے: ((فيُضْرَبُ الصِّرَاطُ بيْنَ ظَهْرَانَيْ جَهَنَّمَ، فأكُونُ أوَّلَ مَن يَجُوزُ مِنَ الرُّسُلِ بأُمَّتِهِ، ولَا يَتَكَلَّمُ يَومَئذٍ أحَدٌ إلَّا الرُّسُلُ، وكَلَامُ الرُّسُلِ يَومَئذٍ: اللَّهُمَّ سَلِّمْ سَلِّمْ، وفي جَهَنَّمَ كَلَالِيبُ مِثْلُ شَوْكِ السَّعْدَانِ، هلْ رَأَيْتُمْ شَوْكَ السَّعْدَانِ؟ قالوا: نَعَمْ، قالَ: فإنَّهَا مِثْلُ شَوْكِ السَّعْدَانِ غيرَ أنَّه لا يَعْلَمُ قَدْرَ عِظَمِهَا إلَّا اللَّهُ، تَخْطَفُ النَّاسَ بأَعْمَالِهِمْ، فَمِنْهُمْ مَن يُوبَقُ بعَمَلِهِ، ومِنْهُمْ مَن يُخَرْدَلُ ثُمَّ يَنْجُو، حتَّى إذَا أرَادَ اللّٰه رَحْمَةَ مَن أرَادَ مِن أهْلِ النَّارِ، أمَرَ اللّٰه المَلَائِكَةَ: أنْ يُخْرِجُوا مَن كانَ يَعْبُدُ اللَّهَ، فيُخْرِجُونَهُمْ[1] ’’جہنم کے بالکل درمیان ایک پُل رکھا جائے گا۔ تمام رُسل میں سے سب سے پہلے میں اپنی امت کے ہمراہ گزروں گا، رسولوں کے علاوہ کوئی بات نہیں کر رہا
Flag Counter