Maktaba Wahhabi

101 - 194
ہے تا کہ اس کی تلاوت اور حروف نکالنے کے انداز کو سیکھ سکے۔ ۳۔ ان طلباء کا ترتیل سے قرآن مجید کی تلاوت کرنا جن کی تلاوت بہترین ہے کیونکہ ان کی تلاوت ان کے کلاس فیلوز میں مسابقت کی روح بیدار کرتی ہے۔ اس طرح متوسط درجہ کے طلباء اپنی ادائیگی کے درجہ کو بہتر بنانے کے لیے اور زیادہ محنت کرتے ہیں۔ مدرس کا فرض یہ ہے کہ وہ اس مسابقت کی فضا کو صحیح رخ پر ڈالتے ہوئے اپنے شاگردوں کو یہ تاکید کرے کہ بہترین ادائیگی کسی بھی طالب علم کے لیے ناممکن نہیں ہے۔ ۴۔ ترتیل کی کیسٹس بھی ایک اہم تدریسی وسیلہ ہیں۔ مدرس اس بات کا اہتمام کرے کہ یہ کیسٹس حفص عن عاصم کی روایت میں ہوں اور اس میں مد متصل اور منفصل کا لحاظ رکھا گیا ہو۔ ۵۔ بلیک بورڈ، چاہے کلاس میں اسے نصب کر دیاگیا ہو یا ضرورت کے تحت اسے منتقل کیا جا سکتا ہو۔ مدرس کو یہ بھی چاہیے کہ حروف میں تمیز کے لیے مختلف رنگوں کے چاک استعمال کرے تا کہ ان کا متعلقہ حکم آسانی سے معلوم ہو سکے۔ ۶۔ مختلف قسم کی تختیاں یا کاپیاں وغیرہ۔ یہ بھی ممکن ہے کہ مدرس تدریسی وسائل کی اختراع وایجاد میں طلباء کی صلاحیتوں اور اہلیتوں سے بھی فائدہ حاصل کرے لیکن یہ کام مدرسہ کے تدریسی اوقات کے درمیان ہونا چاہیے تا کہ مدرس کی نگرانی اور ہدایات کی روشنی میں ہو۔ (ب) جدید تکنیکی وسائل: جدید تکنیکی تدریسی وسائل متعدد مقاصد اور متفرق امکانات کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔ ان میں سے بعض آلات تو ابتدائی درجہ کے مدارس میں کثرت سے استعمال کیے جاتے ہیں اور وہاں استاذ سے صرف اتنا ہی مطلوب ہوتا ہے کہ وہ اپنا سبق مناسب انداز میں تیار کر لے کیونکہ مدرسہ میں اسے پیش کرنے کے آلات اور سامان موجود ہوتا ہے۔ ذیل میں ہم اس ٹیکنالوجی کا جائزہ لے رہیں ہیں جنہیں تجوید کے مضمون کی تدریس میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔
Flag Counter